دہلی: اسزرائیل گزشتہ 42 روز سے فلسطینی عوام پر ظلم ستم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے اس دوران تقریبا ساڑھے چھ ہزار سے زائد معصوم بچے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کی موت ہو چکی ہے اور ابھی بھی مسلسل جنگ جاری ہے۔ ایسے میں مسلم ممالک فلسطین کی حمایت تو کرتے ہیں اور اسرائیل کے ذریعے کی جانے والی بربریت کی مذمت تو کرتے ہیں لیکن جب بات آتی ہے اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ کی تو تمام مسلم ممالک محض باتیں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
حال ہی میں سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان السعود کی سربراہی میں تمام مسلم ممالک کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں 57 مسلم ممالک کے سربراہان نے شرکت کی تھی اس دو روزہ اجلاس میں ایک ریزولیوشن بھی پیش کیا گیا جس میں اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کی بات شامل تھی خواہ وہ پیٹرول ہو گیس ہو سفارتی تعلقات۔ ان تمام ممالک سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ بائیکاٹ کے طور پر اس ریزولیوشن پر دستخط کریں لیکن سعودی عرب سمیت چھ ممالک نے اس ریزولیشن کی مخالفت کی اور درستخط کرنے سے انکار کر دیا جس میں سعودی عرب مصر جورڈن یو اے ای کا نام قابل ذکر ہے۔
اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان سید قاسم رسول الیاس سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اگر چاہیں تو دو دن میں یہ جنگ ختم ہو سکتی ہے لیکن چونکہ ان کے اپنے مفادات ہیں اس لیے وہ محض مذمت ہی کرتے ہیں اس کے علاوہ فلسطین کی کسی طرح کی کوئی حمایت عرب ممالک نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عرب ممالک اسرائیل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے انہیں پیٹرول دینے سے انکار کر دیں تو یہ جنگ دو روز میں ہی بند ہو جائے گی۔
اگر عرب ممالک چاہیں تو دو روز میں جنگ رک سکتی ہے: قاسم رسول الیاس
اسزرائیل گزشتہ 42 روز سے فلسطینی عوام پر ظلم ستم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے اس دوران تقریبا ساڑھے چھ ہزار سے زائد معصوم بچے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کی موت ہو چکی ہے اور ابھی بھی مسلسل جنگ جاری ہے۔
اگر عرب ممالک چاہیں تو دو روز میں جنگ رک سکتی ہے: قاسم رسول الیاس
Published : Nov 19, 2023, 5:19 PM IST
|Updated : Nov 19, 2023, 5:33 PM IST
یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: اسکولوں اور پناہ گزیں کیمپوں پر اسرائیل کی بمباری، بائیڈن کا جنگ بندی سے انکار
وہیں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک محتشم نے کہا کہ جس طرح بھارت کے رہنما عوام کی ترجمانی نہیں کرتے اسی طرح عرب ممالک کے رہنما بھی عرب کی عوام کی ترجمانی نہیں کرتے وہ اپنے مفادات کے لیے ہی کام کرتے ہیں۔
Last Updated : Nov 19, 2023, 5:33 PM IST