اردو

urdu

ETV Bharat / state

ابراہیم ذوق کا مزار کسمپرسی کا شکار - قلعہ معلہ کے شاعر شیخ محمد ابراہیم ذوق

دارالحکومت دہلی کے نبی کریم میں استاد ذوق کے مزار کی چہاردیواری کو آثار قدیمہ کے ذریعے ضرور تحفظ دیا گیا ہے لیکن اس کی حالت دیکھ کر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اگر استاد ذوق زندہ ہوتے تو اس حالت کو دیکھ کر افسردہ ہو جاتے۔

ibrahim zauq graveyard pathetic condition in delhi
ابراہیم ذوق کا مزار کسمپرسی کا شکار

By

Published : Nov 19, 2020, 8:28 PM IST

قلعہ معلہ کے شاعر شیخ محمد ابراہیم ذوق جنہیں مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے استاد ہونے کا شرف حاصل ہے۔

دیکھیں ویڈیو

وہ سادہ سلیس زبان میں اشعار کہتے تھے، جس کی وجہ سے ناخواندہ افراد بھی ان کی شاعری کو پسند کرتے تھے۔ دیوان کے شاعر کی حیثیت سے ان کی زندگی عیش و عشرت میں گزری لیکن مرنے کے بعد ان کا مزار برسوں تاریکی میں گم رہا۔

اردو شعراء میں سر فہرست شاعر استاد ذوق نے اپنی بیشتر زندگی عالی شان محل میں گزاری، لیکن کسے معلوم تھا کہ جو شاعر زندگی بھر عیش و عشرت میں رہا مرنے کے بعد ان کا مزار پیشاب گھر میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

ابراہیم ذوق کا مزار کسمپرسی کا شکار

جی ہاں معروف شاعر استاد ذوق کا مزار سنہ 2002 سے قبل ایک پیشاب گھر ہوا کرتا تھا، جسے اس وقت کے کاؤنسلر نے بنوایا تھا لیکن بعد میں اردو سے محبت کرنے والے افراد کی جدوجہد سے استاد ذوق کے مزار کی چہار دیواری کی گئی۔

ابراہیم ذوق کا مزار کسمپرسی کا شکار

علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ استاد ذوق کے مزار کے باہر شام ہوتے ہی شرابیوں اور جواریوں کی محفل سجنے لگتی ہے اور گندگی اتنی کہ ناک پر ہاتھ رکھے بغیر مزار کے پاس سے گزرنا ممکن نہیں ہے۔

ابراہیم ذوق کا مزار کسمپرسی کا شکار

مزید پڑھیں:

دہلی: وزیر اعلی کا کل جماعتی اجلاس سے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال

نبی کریم کے لوگوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جب اس مزار کی چہاردیواری کی گئی اسی دوران کئی بار محفل سماع سجی اور قوالیوں کی آوازیں گونجی لیکن یہ محض ایک دو بار ہی ہوا اس کے بعد سے یہاں پر نہ تو قوالی کی آواز سنائی دی اور نہ ہی محفلیں سجتی نظر آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details