بھارت کے قومی دارالحکومت دہلی میں تقریباً ایک ہزار سے زائد مساجد ہیں۔ان مساجد کا ایک بڑا حصہ دہلی وقف بورڈ کے زیر اہتمام چلتا ہے۔ ائمہ اور موذنین کو تنخواہیں بھی وقف بورڈ سے ہی ادا کی جاتی ہیں جس کا باضابطہ ایک نظام ہے۔
حال ہی میں نجی مساجد کے ائمہ اور موذنوں کو تنخواہیں دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن دہلی وقف بورڈ نے اپنے ہی منظور شدہ اماموں اور موذنوں کو تنخواہیں دینے سے قاصر ہے۔
انہیں گزشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے دہلی کے اماموں اور موذنوں کی حالت بہت ہی مخدوش کردی ہے۔
دہلی کے کئی اماموں اور موذنوں نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں دہلی وقف بورڈ نے اب تک تنخواہ نہیں ادا کی ہے، اس پر لاک ڈاؤن ان کے لیے ستم بالائے ستم ثابت ہوا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے محلہ کے لوگ مسجدوں میں نہیں جارہے ہیں اور اب محلوں سے مدد آنی بھی بند ہوتی جارہی ہے۔جس کا اماموں اور موذنوں پر بہت ہی گہرا اثر پڑا ہے۔