دہلی میں قائد حزب اختلاف رامویر سنگھ بیدھوری نے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ایک مطالبہ کرتے ہوئے معلومات طلب کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوم آئسولیشن میں رہنے والے کتنے لوگوں کو حکومت کی طرف سے آکس میٹر دیئے گئے تھے، براہ کرم یہ معلومات دیں۔
انہوں نے وزیر اعلی سے پوچھا ہے کہ ہوم آئسولیشن میں رہنے والے کتنے مریضوں کو آکسیجن سلنڈر دیئے گئے، اور کتنے مریضوں کو دیکھنے دہلی سرکار کے ڈاکٹروں کی ٹیم ان کے گھر گئی، یہ معلومات بھی حکومت کو شیئر کرنا چاہئے۔
بیدھوری نے وزیر اعلی کو لکھے گئے خط میں لکھا ہے کہ اگر دہلی کا پورا ڈیٹا مہیا کرنے میں کوئی پریشانی ہے تو پھر انہیں ان کے بدر پور اسمبلی حلقہ کے بارے میں بتایا جائے، کہ اب تک کتنے مریضوں کو آکسیمیٹر، آکسیجن سلنڈر دیئے گئے ہیں اور وہاں اب تک کتنے مریضوں کی جانچ کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم تفتیش کے لئے ان کے گھر گئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال بہت مقبول عوامی اعلانات کرتے ہیں۔ جو سننے میں بہت اچھے لگتے ہیں۔ مثال کے طور پر انہوں نے جنوبی کوریا کے طرز پر کورونا مریضوں کے لئے 30000 بیڈ اور ایک لاکھ بے ترتیب ٹیسٹ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا، لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے وزیر اعلی اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکے۔
وزیر اعلی نے اعلان کیا ہے کہ دہلی حکومت نے آکسی میٹر، آکسیجن سلنڈر اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ہوم آئسولیشن ہونے والے تمام مریضوں کے گھر بھیج دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہلی میں ہزاروں مریض ہیں، ان کے اپنے اسمبلی حلقہ میں بھی ایسے مریض ہیں۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان مریضوں کو کوئی طبی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
بتادیں کہ دہلی میں رپورٹ ہونے والے کورونا کے تمام معاملات میں سے 90 فیصد افراد ہوم آئسولیشن میں رہ کر ٹھیک ہوگئے تھے۔ دہلی حکومت کے مطابق ہوم آئسولیشن رہنے والے لوگوں کو حکومت کی طرف سے آکسی میٹر اور دیگر سہولیات مہیا کی گئیں۔ لیکن اپوزیشن لیڈر کا الزام ہے کہ حکومت نے یہ سہولیات نہیں دی ہیں۔