جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنز یونین (جے این یو ایس یو) کی صدرایشی گھوش نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کواپنی تائید کا اعلان کیا۔
ایشی گھوش نے پریس کانفرینس میں خطاب کرتے ہوئے 'وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی حکومت کو یونیورسٹی کے کیمپس میں ماحول خراب کرنے کی ذمہ دار اور جوابدہ' قرار دیا۔
جے این یو ایس یو کی صدر ایشی گھوش نے کہا کہ 'خاص طور پر وزیر داخلہ اور عام طور پر (مرکزی) حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ پولیس افواج کیمپس میں داخل ہوگئی ہیں۔ ایک طالب علم کو احمد آباد میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تمل ناڈو میں ایس ایف آئی کے ممبروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ملک کے دیگر علاقوں کے بشمول مہاراشٹر میں بھی ایسی ہی صورتحال رہی'۔
گھوش نے شہریت ترمیمی قانون 2019 کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کرنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کی وحشیانہ کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی حکومت تعلیمی اداروں کے کیمپس کو عسکری شکل دینے کی پوری کوشش کر رہی ہے'۔
گھوش نے اپیل کی ہے کہ 'میں ہر ایک سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ صرف جے این یو، اے ایم یو اور جامعہ سے متعلق یہ احتجاج نہ کریں۔ بلکہ حکومت سے ان تینوں یونیورسٹیوں تک اختلاف رائے کو محدود رکھنے کے خلاف مطالبہ کریں اور اپنے حق کے لیے ہمیشہ لڑئیں'۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'وہ صرف یہ کہیں گی کہ ہم ہمیشہ احتجاج کرتے رہیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ تقریبا تمام کیمپس میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج پھوٹ پڑا ہے، اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔ بنگال سے شمال مشرق تک، ممبئی سے کیرالہ تک اور اتر پردیش تک ہر جگہ طلبا اس قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں'۔