یوم اساتذہ دراصل ملک کے عظیم معلم، فلسفی، مصلح و ماہر تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن ہر برس ملک بھر میں یوم اساتذہ کے موقع پر مختلف قسم کے ثقافتی پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کا اسکیچ طلبا اس دن اساتذہ کو گل دستے اور مختلف قسم کے تحائف پیش کرتے ہیں جب کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے اساتذہ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں انعامات و اعزازات سے نوازا جاتا ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کو گلہاے عقیدت پیش کرتے ہوئے آج بھارت کے عظیم مفکر دانشور اور سیاستداں ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی 132ویں سالگرہ ہے۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن 5 ستمبر 1888 کو ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے تروتانی میں پیدا ہوئے۔
رادھا کرشنن کے نام پر سکے جاری ان کے والد کا نام سروپلی ویرسوامی تھا جب کہ والدہ کا نام سروپلی سیتا تھا۔
رادھا کرشنن کو خراج عقیدت رادھا کرشنن کی شادی محض 16 برس کی عمر میں سیوکامو سے ہوئی، شادی کے بعد انہیں پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہوا۔
یوم اساتذہ کا تاریخی پس منظر ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن نے مدراس یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز کیا۔
اس کے بعد میسور اور کلکتہ یونیورسٹی میں ایک عرصے تک درس و تدریس کی خدمات انجام دیتے رہے۔
بھارت میں پہلا یوم اساتذہ 5 ستمبر 1962 کو اس دن منایا گیا جب ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز ہوئے۔
وہ بھارت کے پہلے نائب صدر بھی بنائے گئے۔
بھارت کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی وفات کے بعد ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن صدر جمہوریہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
ان کی اعلیٰ کارکرگی سے متاثر ہوکر ان کے طلبا نے ان سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ ہر برس 5 ستمبر کو وہ لوگ ’’یوم رادھا کرشنن‘‘ منانا چاہتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن نے اس کو پسند نہ کیا بلکہ انھوں نے کہا کہ میرے نام کے بجائے اگر اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جائے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی زندگی کا اجمالی پس منظر:-
- پیدائش:5 ستمبر 1888
- تعلیم: ایم اے، ڈی لِٹ، ایل ایل ڈی، ڈ سی ایل، لٹ ڈی، ڈی ایل، ایف آر ایس ایل اور ایف بی اے سمیت آکسفورڈ یونیورسٹی) کے اعزازی فیلو تھے۔
- تصنیف و تالیف: 1917 ان کی پہلی کتاب ’’فلاسفی آف رویندر ناتھ ٹیگور‘‘ شائع ہوئی۔ یہ بھارتی فلسفہ کو سمجھنےمیں ایک معاون کتاب سمجھی جاتی ہے۔
- درس و تدریس: میسور یونیورسٹی میں 1918 سے 1921 تک کلکتہ یونیورسی میں 1921 سے 1931 تک
- یونیورسٹی آف انگلینڈ 1936 تا 1952
- بنارس ہندو یونیورسٹی 1939 تا 1948
- وائس چانسلر: آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1931 تا 1936
- بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1948
- وہ دہلی یونیورسٹی کے چانسلر 1953 تا 1962
- یونیسکو (1946-52) میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور 1949-1952 تک یو ایس ایس آر میں ہندوستانی سفیر رہے۔
- 1931 میں نائٹ ہُڈ کا خطاب
- بھارت رتن : 1954
- ٹیمپلٹن پرائز: 1975
- برٹش رائل آرڈر آف میرٹ: 1963
دی ایکویسٹرین آرڈائن ملیٹی اورٹا (De Equestrine Ordine Militae Auratae) کا اعزاز ویٹیکن سٹی کے سربراہ پوپ پال ششم کے ہاتھوں 1964 میں ملا
بھارت کے اس عظیم رہنما و دانشور کا انتقال 86 برس کی عمر میں ان کے آبائی وطن چنئی میں 17 اپریل 1975 کو ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے:یوم اساتذہ: اساتذہ سے متعلق عظیم شخصیات کے اقوال
ان کی تعلیمات نے دنیا بھر کو متاثر کیا۔ آج بھی ان کا نام عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔