گروگرام کے سیکٹر Gurugram Sector 37 میں جمعہ کی نماز سے قبل اچانک ہندو شدت پسند کےکارکنا نمودار ہوئے اور نعرے بازی Hindu Right Wing Protest At Namaz Site شروع کردی۔ حالانکہ جائے وقوع پر پولیس پہلے سے ہی تعینات تھی پھر بھی ہندو شدت پسند تنظیموں نے نعرے بازی کی اور نماز پڑھنے میں خلل پیدا کیا۔
ہندوں تنظیوں نے پھر نماز میں خلل پیدا کی واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہندو اور مسلم تنظیموں میں کھلے میں نماز پڑھنے پر کئی باتوں پر رضامندی ہوئی تھی لیکن بعد میں ہندو اور مسلم گروپ کے دوسرے فریق نے اس معاہدے کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔اس دوران ایک مسلم نوجوان نے کہا کہ ہم بھی ہندوستان کے باشندےہیں، ہمارے اباب واجداد نے ملک کی آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ کیا اس ملک کی آزادی کے لیے قربانی دینا گنا ہ تھا؟ کیا ہمیں اس ملک میں جینے کا حق نہیں ہے؟
نمازیوں نے کھل کر میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھی اور ہر تلخ سوال کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں وہ آٹھ سال سے جمعہ کی نماز ادا کر رہے ہیں لیکن کبھی بھی کسی طرح کی کوئی ہندو و مسلمان میں اختلاف نہیں ہوا لیکن گزشتہ ڈیڑھ دو مہینے سے یہاں کے شدت پسند ہندو ان کی عبادت میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندو شدت پسند مسلمانوں کو ورغلانا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کرکے اپنی سیاست چمکاتے ہیں۔
مسلم نوجوانوں نے کہا کہ انہیں آج ہندوں کے بائیں اور دائیں بازوں کے کارکنان نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہم امن چاہتے ہیں اور ہمارے امن میں وہ خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ جو اس ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ہم صرف آدھے گھنٹے میں نماز سے فارغ ہوجاتے ہیں وہ صرف ہفتہ میں ایک دن یہاں پڑھتے ہیں اس کے باوجود ہندو شدت پسند کارکنان کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ نماز جمعہ سے قبل گروگرام کے سیکٹر 37 میں ہندو شدت پسند تنظیموں کے کارکنان نے ہنگامہ اور نعرے بازی کی اور نماز میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی، حالانکہ مقامی پولیس نے نمازیو ں کو پوری تحفظ فراہم کرانے کا وعدہ کیا ہے اس کے باوجود نعرے بازی کی سلسلہ جاری ہے۔