اردو

urdu

ETV Bharat / state

یس بینک کا فیصلہ منسوخ

دہلی ہائی کورٹ نے یس بینک کی جانب سے کیے جانے والے اس فیصلے کو منسوخ کردیا، جس میں بینک نے کہا تھا کہ قرض واپس نہ کیے جانے کی صورت میں اس قرض کو نان پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) میں شامل کیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے یس بینک کی جانب سے کیے جانے والے اس فیصلے کو منسوخ کردیا، جس میں بینک نے کہا تھا کہ قرض واپس نہ کیے جانے کی صورت میں اس قرض کو نان پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) میں شامل کیا تھا
دہلی ہائی کورٹ نے یس بینک کی جانب سے کیے جانے والے اس فیصلے کو منسوخ کردیا، جس میں بینک نے کہا تھا کہ قرض واپس نہ کیے جانے کی صورت میں اس قرض کو نان پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) میں شامل کیا تھا

By

Published : Apr 7, 2020, 8:15 PM IST

قومی دارالحکومت میں واقع دہلی ہائی کورٹ نے یس بینک کے اس حکم کو منسوخ کردیا ہے، جس میں اس نے اننت راج لمیٹڈ نامی کمپنی کے قرض کو این پی اے کے زمرے میں ڈال دیا تھا۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے اننت راج لمیٹڈ کی جانب سے نہ ملنے والے قرض کو این پی اے میں ڈالنے کے فیصلے کو منسوخ کردیا ہے۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جانے والی سماعت میں جسٹس سنجیو سچدیو نے کہا کہ کوروناوائرس کی وجہ سے ریزرو بینک نے ای ایم آئی کی ادائیگی کے لیے تین ماہ کی چھوٹ دی ہے، لہذا اس دوران کسی بھی قرض کو این پی اے کے زمرے میں نہیں رکھا جاسکتا۔

عدالت نے 31 مارچ کو یس بینک کے اس حکم کو منسوخ کرنے کا حکم دیا، جس میں بینک نے اننت راج لمیٹڈ کے قرض کو این پی اے کے زمرے میں نہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ تین اپریل کو ہائی کورٹ نے یس بینک کو ہدایت کی تھی کہ اگر قرض کی قسط واپس نہ کی گئی تو اننت راج لمیٹڈ کے خلاف کوئی روکا کاروائی نہ کریں، تاہم یس بینک نے آٹو میڈ عمل کے تحت اننت راج لمیٹڈ کے قرض کو نان پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) کے طور پر اعلان کیا تھا۔

عدالت نے 31 مارچ کو یس بینک کے اس حکم کو منسوخ کرنے کا حکم دیا، جس میں بینک نے اننت راج لمیٹڈ کے قرض کو این پی اے کے زمرے میں نہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا

سماعت کے دوران اننت راج لمیٹڈ کی جانب سے ایڈوکیٹ ساکیت سیکری نے کہا کہ وہ یکم جنوری کو جمع ہونے والی ای ایم آئی کی ادائیگی سود سمت 25 اپریل تک کریں گے، تاہم عدالت نے اس بیان قلمبند کرتے ہوئے اگلی سماعت چار مئی کو کرنے کی ہدایت دی ہے۔

واضح رہے کہ سماعت کے دوران یس بینک کی جانب سے وکیل اشونی چاولہ نے کہا تھا کہ اننت راج لمیٹڈ کے قرض کو خودکار طریقہ کار کے تحت این پی اے کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر نے 90 دن تک ای ایم آئی کی ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں خود بخود اس قرض کو این پی اے کے زمرے میں ڈال دیا تھا۔

چاولہ نے بتایا کہ اننتراج لمیٹڈ نے یکم جنوری سے اب تک کوئی ای ایم آئی نہیں دی ہے جس کی وجہ سے 31 مارچ کو 90 دن مکمل ہوگئے، جس کے بعد کمپیوٹر نے خود بخود اس قرض کو این پی اے کے زمرے میں ڈال دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details