نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court نے آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی پوتی سلطانہ بیگم کی لال قلعہ پر اپنا حق جتانے کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس ریکھا پلی کی بنچ نے عرضی کو خارج کرنے کا حکم دیا۔
ہائی کورٹ نے سلطانہ بیگم کی درخواست داخل کرنے میں تاخیر کی بنیاد پر درخواست کے میرٹ پر غور کیے بغیر خارج کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ جب سلطانہ کے آباؤ اجداد نے لال قلعہ پر دعوے کے بارے میں کچھ نہیں کیا تو اب عدالت اس میں کیا کر سکتی ہے۔ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔
اس معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس ریکھا پلی کی بنچ نے وکیل سے سوال کیا کہ خاندان نے عدالت سے رجوع کرنے کے لیے 150 سال سے زیادہ انتظار کیوں کیا؟ آپ 150 سال سے کیا کر رہے تھے؟
مزید پڑھیں:
سلطانہ نے کہا کہ 1857 میں ایسٹ انڈیا کمپنی East India Company نے لال قلعہ پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا، درخواست گزار کے وکیل وویک مورے نے کہا کہ سلطانہ بیگم لال قلعہ کی جائز مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلطانہ بیگم بہادر شاہ ظفر کی جانشین ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ حکومت نے لال قلعہ پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔