دہلی میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ارشد قریشی نے بتایا کہ جو کمی 10 پوائنٹ این جی ٹی نے اپنی رپورٹ میں پیش کیے تھے اس میں سے تقریبا 8 پوائنٹ کو مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر 2 بھی جلد ہی پورے کر لیا جائے گا۔ Hearing on Slaughter House in NGT
این جی ٹی میں مذبح خانہ کھولنے سے متعلق پیر کو سماعت قومی دارالحکومت دہلی کے واحد مذبح خانہ جو غازی پور میں واقع ہے اسے نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی) کے حکم کے بعد 30 مئی کو بند کیا گیا تھا آج ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی مذبح خانہ نہیں کھل سکا ہے۔ اسے بند کرنے کے پیچھے آلودگی کو وجہ بتایا گیا تھا حالانکہ صاف صفائی کی ذمہ داری ایم سی ڈی کی ہے لیکن اس کا خمیازہ گوشت تاجروں اور دہلی کی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
مذبح خانہ کو دوبارہ کھولنے کے لیے آج پھر سے این جی ٹی کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تھا جس پر سماعت پیر کو سماعت ہے، دہلی میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ارشد قریشی نے بتایا کہ جو کمی 10 پوائنٹ این جی ٹی نے اپنی رپورٹ میں پیش کیے تھے اس میں سے تقریبا 8 پوائنٹ کو مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر 2 بھی جلد ہی پورے کر لیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Closure of Slaughterhouses in UP: پوری ریاست میں گوشت جانچنے کیلئے صرف ایک لیب مگر گئوکشی کے الزام میں ہزاروں قید
اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت القریش دہلی کے نائب صدر ڈاکٹر نفیس قریشی سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ چونکہ گوشت دہلی کی 70 فیصد آبادی کی غذا ہے ایسے میں این جی ٹی کو جلد از جلد سماعت کرنی چاہیے تاکہ لوگوں کو پریشانی نہ اٹھانا پڑے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم سی ڈی اپنی ذمہ داری سے بھاگ نہیں سکتی وہیں اس مذبح خانہ کا مالکانہ حقوق رکھتی ہے تو ذمہ داری بھی اسی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سرکولر بھی سوشل میڈیا پر گشت کر رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ قربانی گھروں کے اندر کرنے پر پابندی ہے جبکہ مذبح خانہ بھی گزشتہ ایک ماہ سے بند ہے تو ایسا کیسے ممکن ہے کہ نہ ہمیں گھروں میں اجازت دی جائے اور نہ ہی مذبح خانہ میں اس کی اجازت ہے۔