قومی دارالحکومت دہلی میں این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کو لے کر سرخیوں میں رہنے والا دہلی کا مسلم اکثریتی علاقہ شاہین باغ ان دنوں گندگی کے معاملے پر سرخیوں میں ہے۔
کالندی کنج کے پاس ٹھوکر نمبر 9 پر واقع بڑی مسجد ومدرسہ سے متصل ٹھوکر نمبر آٹھ پر گندگی کا انبار ہے۔ پورے شاہین باغ کی گندگی ٹھوکر نمبر آٹھ پر پھینکی جاتی ہے۔
دہلی: شاہین باغ میں گندگی کے انبار، مقامی لوگ پریشان نظام صحیح نہیں ہونے کی وجہ سے یہاں سے گندگی ہفتوں بعد اٹھائی جاتی ہے۔ یہ راستے کالندی کنج سے بٹلہ ہاؤس اور جامعہ کی طرف جاتا ہے، اس راستہ پر یومیہ ہزاروں کی تعداد میں گاڑی اور لوگ گزرتے ہیں۔
اس کے علاوہ مغربی اترپردیش کی طرف چلنے والی پرائیویٹ بسیں بھی یہیں کھڑی ہوتی ہیں، لیکن اس کے باوجود ادھر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔
حالانکہ آئندہ سال میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہونے ہیں جس کو لے کر عام آدمی پارٹی، کانگریس اور بی جے پی نے اپنی تیاری شروع کردی ہے۔ اس کے باوجود ان پارٹیوں کے لیڈران عوامی مسائل کو نہیں اٹھانے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوکرناگ: ڈانڈی پورہ پارک میں گندگی سے لوگ پریشان
شاہین باغ کے وارڈ نمبر 102 سے عام آدمی پارٹی کے واجد خان کونسلر ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'واجد خان ایک بلڈر ہیں، وہ صرف الیکشن کے وقت ہی لوگوں کے درمیان آتے ہیں انہیں عوامی مسائل سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔'
جب کہ اس علاقے کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان ہیں اور ان کے علاقے کے زیادہ تر ووٹر شاہین باغ، ابوالفضل بٹلہ ہاؤس میں ہیں۔ اس علاقہ میں گندگی کے معاملے پر کوئی بولنے کے لیے تیار نہیں ہے، ملک بھر میں جامعہ نگر مسلم تعلیم یافتہ علاقہ میں شمار ہوتا ہے۔