ریاست اترپردیش کے ہاتھرس میں دلت لڑکی کی اجتماعی جنسی زیادتی اور تشدد کے بعد دہلی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، جہاں ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ہاتھرس کیس: ملزمین کو پھانسی دینے کا مطالبہ دلت سماج سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے ساتھ ہونے والی درندگی کے خلاف بالمیکی سماج سڑکوں پر اتر آیا ہے۔
دہلی کے اتم نگر، دوارکا موڑ اور وپن گارڈن میں بالمیکی سماج نے کینڈل مارچ نکال کر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ہماری بہن کے ساتھ انصاف ہو اور ان درندوں کو پھانسی کی سزا ملنی چاہیے تاکہ دوسروں کے لیے عبرت ہو۔ آج پورا ملک سڑکوں پر ہے ہمیں انصاف چاہیے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
بتا دیں کہ ہاتھرس ضلع کے چندپا علاقے میں 14 ستمبر کو اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کی درندوں نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی اور زبان کاٹ دیا تھا۔ علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج سے اسے نازک حالت میں دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار ہونے والی دلت متاثرہ لڑکی نے صفدر جنگ ہسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔ دو ہفتے تک وہ ہسپتالوں میں زندگی اور موت سے لڑتی رہی۔