چیف جسٹس بوبڈے، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوريہ كانت کی بینچ نے دونوں فریق کے دلائل سننے کے بعد مقدمے کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
اس دوران عدلات عظمیٰ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو اس معاملے میں حلف نامہ داخل کرنے کی اجازت دے دی۔
سماعت کے دوران ہرش مندر کی جانب سے پیش دشینت دَوِےنے دلیل دی کہ ان کے موکل نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے جو قابل اعتراض ہو۔
مسٹر مہتا نے کہا کہ ہرش مندر کےقابل اعتراض بیان والی دوسری ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس کی ٹرانسكرپٹ کاپی عدالت کے سامنے پیش کر دی گئی ہے۔
مسٹر دوے نے کہا کہ ہرش مندر کی تقریر میں کچھ بھی قابل اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہرش مندر بیرونِ ملک ہیں، لہذا آج ان کی طرف سے تحریری جواب دائر نہیں کیا جا سکتا ۔
عدالت نے کہا کہ سبری مالا معاملے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد وہ اس پر شنوائی15 اپریل کرے گا۔
اس دوران عدالت نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو ہرش مندر کی دوسری نفرت انگیز تقریر کے سلسلے میں حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔