اردو

urdu

ETV Bharat / state

Harsh Mander نوح تشدد کو سرکار با آسانی روک سکتی تھی لیکن نہیں روکا، ہرش مندر

قومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں پروفیسر نندیتا نارائن نے 'دوستی' (ڈیموکریٹک اؤٹریچ فور سیکولر ٹرانسفارمیشن آف انڈیا) کے قیام کا اعلان کیا جس میں فرقہ واریت کے خلاف لڑنے والی مختلف عوامی تنظیمیں اور این جی اوز حصہ لیں گی۔

نوح میں ہوئے تشدد سرکار با آسانی روک سکتی تھی لیکن نہیں روکا: ہرش مندر
نوح میں ہوئے تشدد سرکار با آسانی روک سکتی تھی لیکن نہیں روکا: ہرش مندر

By

Published : Aug 11, 2023, 12:03 PM IST

نوح میں ہوئے تشدد سرکار با آسانی روک سکتی تھی لیکن نہیں روکا: ہرش مندر

دہلی: دہلی میں واقع پریس کلب آف انڈیا میں سینئر صحافی بھاشا سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گروگرام کو بسانے والوں نے بھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ کبھی گروگرام میں بھی ایسا ہوگا، لوگ سڑکوں پر تلواریں بندوقیں اور لاٹھیاں لیکر گھومیں گے اور اقلیتی طبقے کے لوگوں کی دکانیں اور ان کی جان و مال پر حملہ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب وہ علاقے ہیں جنہیں بھارت آئندہ ہونے والی جی 20 سمٹ میں ترقی یافتہ علاقوں کے طور پر دکھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل مجھے لگتا ہے کہ یہ 'دوستی' کا قیام اصل میں زندگی بچانے کا کام ہے۔

اس موقعے پر پریشانت بھوشن نے اپنے خطاب بھارتی جنتا پارٹی پر تقریبا تمام جمہوری اور ریگولیٹری اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ نفرت پھیلانے والوں کو سیاسی طور پر شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ان کی اپنی پارٹی کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

وہیں سابق آئی پی ایس آفیسر ہرش مندر نے نمائندے سے نوح کے موجودہ حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفرت کی ایک سازش تھی جو کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ میں انتظامیہ میں رہا ہوں، اس لیے میں کہ سکتا ہوں کہ اسے روکنا سرکار کے لیے یہ بہت آسان تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Non bailable warrant against Surjewala رندیپ سنگھ سرجے والا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جن پر پہلے ہی کئی مقدمات درج ہیں اور سرکار ہمت نہیں دکھا پا رہی ہے انہیں گرفتار کرنے کی، وہ ویڈیو میں آکر کہیں کہ میں آ رہا ہوں، اپنے جیجا کے استقبال کی تیاری کرلیں۔ ہرش مندر نے مزید کہا کہ کوئی مذہبی تقریب میں اے کے 47 اور تلواریں لے کر گندی گندی گالیاں دیتے ہوئے آئے، تو میں تو اسے کوئی مذہبی تقریب نہیں سمجھتا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details