یروشلم: 235 ہندوستانی شہریوں کا دوسرا قافلہ 'آپریشن اجے' کے تحت جمعہ کو بحفاظت ہندوستان پہنچ چکا ہے۔ آپریشن اجے کے اس دوسرے قافلے میں دو شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، جو اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند تھے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ " 235 ہندوستانی شہریوں پر مشتمل فلائٹ نمبر 2 تل ابیب سے روانہ ہوئے۔" یہ دوسری فلائٹ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان 212 ہندوستانیوں کو باہر نکالے جانے کے ایک دن بعد آئی ہے۔
ہندوستان کی جانب سے جمعرات کو 'آپریشن اجے' شروع کیا گیا تاکہ 7 اکتوبر کو غزہ سے حماس کے اسرائیلی قصبوں پر حملوں کے بعد وطن واپسی کے خواہشمند افراد کی واپسی کی سہولت فراہم کی جا سکے، جس سے غیر مستحکم علاقوں میں تازہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔
دریں اثناء اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے آج ایکس پر کہا کہ '#آپریشن اجے کی دوسری پرواز 235 ہندوستانی شہریوں کو لے کر تل ابیب سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ دوسری کھیپ کی پرواز نے مقامی وقت کے مطابق رات 11.02 بجے اڑان بھری۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی شہریوں کا اسرائیل سے انخلاء کل بھی جاری رہے گا۔ "سفارت خانے نے خصوصی پرواز کے لیے اگلی کھیپ میں جانے والے رجسٹرڈ ہندوستانی شہریوں کو ای میل بھی کردیا ہے۔ بعد کی پروازوں میں جانے والے دیگر رجسٹرڈ لوگوں کو پیغامات بھیجے جائیں گے"۔
بار الان یونیورسٹی کے ایک ریسرچ اسکالر سوریہ کانت تیواری نے 'آپریشن اجے' کے لیے ہندوستانی حکومت سے تشکر کا اظہار کیا ہے۔ اور کہا کہ "میں واقعی میں حکومت ہند کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہمیں اسرائیل میں جنگی صورتحال سے نکالا... ہماری حکومت نے 'آپریشن اجے' کے تحت ہمیں ایسی صورتحال سے نکالا ہے"۔