بیسوی صدی کے عظیم محدث مولانا حبیب الرحمن اعظمی کی حیات وخدمات پر انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے دوروزہ سمینارکی صدارت کرتے ہوئے آئی او ایس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ علماء کو اس بات پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لئے احادیث میں کیا رہنمائی کی گئی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری امیر شریعتمولانا سید محمد ولی رحمانی نے کہاکہ مولانا حبیب الرحمن اعظمی بنیادی طور پر میدان حدیث کے ماہر تھے اور انہوں نے اسے پوری زندگی سینچنے اور سنوارنے کا کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں پسماندہ طبقات،اقلیتوں، جمہوریت پسند غیر مسلم طبقات سب کو متعدد مسائل در پیش ہیں۔
فرقہ واریت،تشدد، انتہاء پسندی،دہشت گردی اور ان جیسے دوسرے خطرناک مسائل سے ہندوستانی معاشرہ جوجھ رہاہے۔ علماء کو اس بات پر کام کرناچاہئے کہ تعلیمات نبوی میں ان مسائل کا کیا حل ہے۔
اسی طرح عالمی نقطہ نظر سے دیکھیں تو سرمایہ داری، قدرتی خزانوں کا غلط استعمال، غریب ممالک کو کچلنے کی سوچ،اور ترقی یافتہ طاقتوں کے ذریعہ پسماندہ یاترقی پذیر ممالک کو آگے نہ بڑھنے دینے کا رجحان پوری قوت کے ساتھ موجود ہے۔ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ان تمام عالمی مسائل کے حل کیلئے احادیث نبوی کیاعلاج فراہم کرتی ہے۔