وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ 'منصوبے کے تحت ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے طلبا کو دس لاکھ روپے اوربیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے 20لاکھ روپے تک کا قرض دیا جاتا ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'منصوبے کے تحت چار لاکھ روپے تک کے قرض کےلئے کوئی گارنٹی نہیں ہے جبکہ ساڑھے سات لاکھ روپے تک کےلئے قرض لینے کےلئے تھرڈ پارٹ کی گارنٹی کا التزام ہے'۔
حکومت کا ایجوکیشن لون معاف کرنے کا منصوبہ نہیں انہوں نے کہا کہ یہ ٹرم لون ہے اور اس کی ادائیگی 15سال کے اندر کی جانی ہے۔اس میں ایک سال کے لیے طلبا کو قرض لوٹانے میں راحت دینے کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے بینکوں کو تعلیم میں غیر ہراساں پالیسی اختیار کرنے کے لیے کہا ہے۔
وزیر نے کہاکہ اس قرض کو معاف کرنے کا حکومت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔یہ قرض سبھی ضرورت مند طلبا کےلیے ہے۔ اس قرض سے متعلق معلومات حاصل کرنے کےلئے ودیا لکشمی پورٹل تیار کیا گیا ہے،جس میں ساری معلومات دی گئی ہے۔ پچھلے تین برس کے دوران بقایا ایجوکیشن لون ستمبر تک 75450.68کروڑ روپے ہوگیا ہے۔