ایسی ہی ایک واردات وجے پارک کے قریشی ٹاور پر ہوئی، جہاں شرپسندوں نے گھر کی کھڑکیوں پر پتھراؤ کیا اور گھر میں گھس کر سونے کے زیورات، لیپ ٹاپ اور پیسے لوٹ لیے۔
اگر گھر خالی نہ کرتے تو سب مر چکے ہوتے جب قریشی ٹاور کے پاس شرپسندوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا تو احتیاطاً گھر کے تمام اراکین گھر چھوڑ کر بھاگ گئے اور کسی دوسری جگہ پناہ لیے، انہوں نے کہا کہ 'اگر وہ وقت رہتے گھر سے نہیں جاتے تو شاید آج زندہ نہیں ہوتے۔'
وجے پارک کے قریشی ٹاور پر ہوئی، جہاں بلوائیوں نے گھر کی کھڑکیوں پر پتھراؤ کیا اور گھر میں گھس کر سونے کے زیورات، لیپ ٹاپ اور پیسہ لوٹ کر چلتے بنے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ 'اس دوران بلوائیوں نے گھر کو نذر آتش کرنے کی چار بار کوشش کی، لیکن وہ ناکام رہے۔'
گھروالوں کے مطابق جب وہ آگ لگانے کی کوشش کررہے تھے، تو پولیس بھی ان کے ساتھ کھڑی تماشہ دیکھ رہی تھی۔
اس فساد میں اب تک 42 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 250 سے زائد زخمی ہیں، جن کا علاج ہسپتال میں جاری ہے۔