عدالت عظمی نے اس قانونی نکات پر غور کرنے پر اتفاق کیا ہے کہ سونے کی اسمگلنگ کے معاملے میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) لگائی جاسکتی ہے۔
سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا سونے کی اسمگلنگ یو اے پی اے کے تحت آئے گی؟ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ہرشی کیش رائے کے ایک ڈویژن بنچ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کے دوران کہا کہ وہ اس قانونی پہلو پر غور کرے گا کہ آیا سونے کی اسمگلنگ کیس کو یو اے پی اے کے دائرہ کار میں لایا جاسکتا ہے یا نہیں؟
دراصل کیرالہ ہائی کورٹ نے اس بارے میں ایک مختلف فیصلہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وسیم رضوی کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
این آئی اے نے اسمگلنگ کیس میں کیرالہ ہائی کورٹ کے ذریعہ 12 ملزمان کی منظور شدہ ضمانت منسوخ کرنے کے لئے عدالت عظمی سے رجوع کیا تھا۔ گذشتہ سال 5 جولائی کو کسٹمز نے ترواننتا پورم ائرپورٹ پر 14.82 کروڑ روپے کا 30 کلو سونا ضبط کیا تھا۔