نئی دہلی: بھارت کے دورے پر آئی جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کی قیادت میں ایک جرمن وفد نے دہلی میں الیکشن کمیشن کے کام کاج کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے انہیں بھارت میں کئے جانے والے انتظامات اور ملک بھر میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کے بارے میں بتایا۔ German Foreign Minister annalena baerbock Visits Election commission of India Headquarter in Delhi
الیکشن کمیشن آف انڈیا دنیا بھر میں ووٹرز کی تعداد کے لحاظ سے جمہوری نظام میں سب سے بڑے انتخابات منعقد کرانے کے لیے ایک معروف ادارہ ہے۔ کمیشن کی ایک ریلیز کے مطابق جرمن وفد نے الیکشن کے سلسلے میں کمیشن کی طرف سے اپنائی جانے والی الیکٹرونک ووٹنگ مشین اور ووٹ کنفرمیشن سلپ (ای وی ایم۔ وی وی پی اے ٹی) کے سخت قوانین، انتظامات، پروٹوکول اور حفاظتی خصوصیات کا جائزہ لیا۔
جرمنی کی وزیر خارجہ نے ای وی ایم، وی وی پی اے ٹی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے خود ای ایم ایم کے ذریعے ووٹنگ کا مشاہدہ کیا۔ اس وفد کے لیے اس کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔ وزیر خارجہ اور جرمن پارلیمنٹیرینز نے ای وی ایم کے حفاظتی معیارات کو دیکھا اور مشینوں کے استعمال میں سخت انتظامی پروٹوکول، نقل و حمل، اسٹوریج، آپریشن اور طریقہ کار کے بارے میں تربیت حاصل کی۔ انہیں بتایا گیا کہ ان ساری سرگرمی میں ہر سطح پر سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔
ریلیز کے مطابق جرمنی کے وفد کی قیادت وزیر خارجہ محترمہ بیئربوک نے کی جس کی قیادت چیف الیکشن کمشنر، مسٹر کمار اور دونوں الیکشن کمشنرز - انوپ چندر پانڈے اور ارون گوئل - سے کمیشن کے ہیڈ کوارٹر الیکشن ہاؤس میں ہوئی۔ وفد میں ممبران پارلیمنٹ اگنیسکا بروگر، ٹامس آرنڈل، الریش لیشٹے، آندریاس لاریم، ہندوستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر فلپ ایکرمین اور جرمن دفتر خارجہ کے دیگر حکام شامل تھے۔
راجیو کمار نے جرمن وفد سے کہا کہ ’’جمہوریت کی روح ہندوستان کے تاریخی تناظر اور روایات میں گہری جڑی ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کی جانب سے ملک بھر کے 11 لاکھ پولنگ اسٹیشنز پر 95 کروڑ سے زیادہ ووٹروں کے لیے پولنگ اہلکاروں کا کس طرح انتظام کیا جاتا ہے، تاکہ آزادانہ، منصفانہ، جامع، آسان اور شرکت پر مبنی انتخابی عمل کو مکمل کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ جرمنی کی وزیر خارجہ بیئربوک نے اکتوبر میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے جرمنی کا بھی اہم کردار اور ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت جرمن کی وزیر خارجہ بیئربوک کے بیان پر اعتراض جتایا تھا۔ بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ’’عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی اور بالخصوص سرحدی دہشت گردی کو ختم کرے۔‘‘
یو این آئی