ریاست بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے محمد شمیم نے وہ کر دکھایا جو جسمانی طور پرفٹ افراد بھی بڑے مقابلے میں نہیں کرپاتے ہیں۔ محمد شمیم جسمانی طور پر پاوں سے معذور ہیں تاہم انہوں نے اپنی اس کمی کو سب سے بڑی طاقت کے طورپر استعمال کیا جسکے نتیجے میں وہ بین الاقوامی سطح کے مقابلے میں بڑا اور نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ دراصل گیا کے کٹاری اسلام گنج کے رہنے والے 36 سال کے محمد شمیم عالم اپنے ٹیلرنگ کا ہنر فرانس میں دکھاتے ہوئے ابیلمپکس مقابلے میں کانسہ کا تمغہ اپنے نام کیا ہے محمد شمیم ایک نمبر سے سلور تمغہ سے بچھڑ گئے اس مقابلے میں 95 نمبر کے ساتھ چین کے کھلاڑی نے سلورتمغہ جیتا ہے ۔
دراصل فرانس میں 23مارچ سے 27مارچ تک منعقدہ مقابلے میں بھارت کے 13 افراد نے مختلف مقابلوں میں حصہ لیا جنہوں نے ہندوستان کی نمائندگی کی ان میں سے شمیم واحد کھلاڑی ہے جو نہ صرف گیا بلکہ ریاست بہار سے تنہا تھے جنوں نے اس مقابلے میں شرکت کی ہے۔ محمد شمیم نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیلرنگ میں پچیس ممالک کے شرکاء نے حصہ لیا یہ مقابلہ چھ گھنٹے تک جاری رہا مقابلے میں جواہر کورٹ کو مقررہ وقت میں سلائی کرنا تھا جو انہوں نے کیا، حالانکہ انہوں نے گولڈ میڈل سے چوک جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ وہ وقت سے پہلے ہی اپنے ٹاسک کو پورا کر لیتے لیکن بدقسمتی سے مقابلے کے درمیان مشین کی سوئی ٹوٹ گئی اگر سوئی نہ ٹوٹی ہوتی تو وہ گولڈ میڈل جیت سکتے تھے کیوں کہ سوئی ٹوٹنے پر پانچ پوائنٹس کاٹے جاتے ہیں اور اسی لیے وہ گولڈ سے پیچھے رہ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ فرانس جانے سے پہلے دو ماہ تک دہلی میں ٹریننگ حاصل کی تھی ٹریننگ کے دوران وہ مقررہ وقت پر سلائی کرلیتے تھے لیکن پھر بھی انہیں خوشی ہے کہ وہ اس مقابلے میں شامل ہوئے اور اپنے ضلع وریاست اور ملک کا نام روشن کیا ہے انہیں اس بات کی بھی خوشی ہے کہ وہ ریاست کے پہلے ایسے فرد ہیں جو اس مقابلے میں کوئی میڈل جیتا ہے
معذوروں کی حوصلہ افزائی کیلئے ہوتا ہے مقابلہ
یہ مقابلہ معذوروں کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی غرض سے ہوتا ہے ورلڈ اسکیل فرانس کے اشتراک میں فرانسیسی ابیلمپکس ایسوسی ایشن نے رواں برس اس مقابلے کو منعقد کیا تھا اس میں 25 ممالک کے تقریبا 458 شرکاء نے حصہ لیا 26مارچ سے 27 مارچ تک منعقد مقابلے میں بھارت کے 13 معذوروں نے نمائندگی کی جس میں 7شرکاء نے بھارت کے لیے میڈل حاصل کیا ہے جن میں ایک گولڈ میڈل ، دو سلور ، تین برانز اور ایک ایکسلنس ایوارڈ ہندوستان کی جھولی میں آیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے حوصلہ افزائی کی
فرانس میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنے پر صدرجمہوریہ درپتی مرمو نے سبھی 13کھلاڑیوں کا راشٹرپتی بھون میں استقبال کیا۔ محمد شمیم نے کہاکہ راشٹرپتی سے ملکر انہیں بڑی خوشی ہوئی اور انہوں نے ایک ایک کر سبھی کھلاڑی کا حوصلہ بڑھایا ہمارے تعلق سے انہوں نے تفصیل جانی اور کہاکہ آگے بڑھنے میں آپ سبھی کا حکومت مدد کرے گی واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی قومی سطح کے مقابلے میں کئی بار جیت درج کرچکے ہیں وہ قومی سطح کے مقابلے میں تین بار گولڈمیڈل جیت درج کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں:Teachers Face Problems گیا میں مسلم ٹیچرز کو متعدد مسائل کا سامنا