مودی نے رام لیلا میدان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے منعقد ایک جلسے سے خطاب کے دوران کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'وہ فوج كو ذاتی جاگیر سمجھتے تھے لیکن کانگریس کی سب سے بڑے خاندان نے ملک کی آن بان شان ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز آئی این ایس وراٹ کو ٹیکسی کی طرح استعمال کیا تھا۔ راجیو گاندھی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوتے ہوئے اپنے پورے خاندان اور اٹلی کے اپنے سسرال والوں کے ساتھ دس روز چھٹیاں منانے گئے تھے۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ 'ملک کی سمندری حدود کی حفاظت کے لیے تعینات آئی این ایس وراٹ كو گاندھی کے اہل خانہ کو لانے کے لیے ایک سمندری جزیرے پر بھیجا گیا تھا اور یہ جہاز دس روز تک ایک جزیرے پر رکا رہا۔'
انہوں نے سوال کیا کہ 'کیا غیر ملکیوں کو ملک کے جنگی جہاز پر لے جا کر ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا گیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جزیرے پر نامدار خاندان کی چھٹی منانے کی تمام سہولیات حکومت اور بحریہ نے دستیاب کرائی تھیں۔ بحریہ کا ایک خاص ہیلي كاپٹر بھی ان کی خدمت میں لگا رہا۔ انتظامیہ ان کی تفریح کا انتظام دیکھ رہا تھا۔'
مودی نے کہا کہ 'جب ایک خاندان ہی سب سے بالا ہو جاتا ہے تو ملک کی سلامتی ہی داؤ پر لگ جاتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایک وقت تھا کہ دہلی میں بم دھماکے ہوتے رہتے تھے اور لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے تھے لیکن گذشتہ پانچ برس میں ان کی حکومت نے مضبوط قوت ارادی سے پہلے جو ناممکن لگتا تھا، اسے ممکن بنایا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ '2009 اور 2014 میں ملک میں کانگریس کی حکومت تھی لیکن لوک سبھا انتخابات اور آئی پی ایل میچ ایک ساتھ کرانے میں ہاتھ پیر پھول جاتے تھے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ لوگ جمہوریت کے عظیم تہوار کے ساتھ ہی آئی پی ایل سے لطف اٹھا رہے ہیں اور تہوار کے ساتھ خطرناک طوفان فونی کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ سارے کام ساتھ ساتھ ہو رہے ہیں۔ یہ ملک کی طاقت کا مظہر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'پاکستانی دہشت گرد مسعود اظہر کو اقوام متحدہ نے بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا ہے۔'
مودی نے کہا کہ 'نیا ہندوستان اپنے مسائل کے لیے گڑگڑاتا نہیں ہے۔ دہشت گردی کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے لیکن نیا ہندوستان اب گھبراتا نہیں ہے، دہشت گردوں کو گھر میں گھس کر مارتا ہے۔ نیا ہندوستان کسی کو چھیڑتا نہیں ہے لیکن جو اسے چھیڑتا ہے، اسے وہ چھوڑتا نہیں ہے۔'