دہلی:فریٹرنٹی موومنٹ کی جانب سے ہونے والی اس پریس کانفرنس کے دوران پریاگ راج کے جاوید محمد کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی پیش کی گئی اور ان کی اہلیہ کے گھر پر بلڈوزر کے ذریعے کی گئی انہدامی کارروائی کو قانون کی سراسر خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یوپی حکومت مسلمانوں کو پریشان کرنے اور ان میں خوف پیدا کرنے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔ وہیں کنول پریت کور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب لوگ یہاں آفرین فاطمہ کو بغیر کسی شرائط کے حمایت دینے کے لیے آئے ہیں۔ اور آفرین ہی نہیں بلکہ ہم ان سب لوگوں کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں جنہیں بی جے پی حکومت کے ذریعے پریشان کیا جا رہا ہے چاہے وہ احتجاجی مظاہرین ہو یا طالب علم۔
ان کا کہنا تھا کہ اتر پردیش میں اب قانون مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے ریاست میں قانون کو بلڈوزر کے ذریعے منہدم کر دیا ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی خود اس بات کی ٹوئٹر کے ذریعے تشہیر کر رہے ہیں کہ انہوں نے بلڈوزر کے ذریعے مکانوں کو توڑا ہے۔ فریٹرنٹی موومنٹ کے نائب صدر ابوالاعلی سبحانی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعہ کو جو کچھ بھی ہوا اس کے بعد سیکڑوں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا ان کے گھروں کو توڑا گیا اور ان پر گولیاں برسائی گئیں لیکن ملک میں آج بھی احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں لیکن نہ تو ان پر کسی نے گولیاں برسائی نہ ہی انہیں گرفتار کیا اور نہ ہی ان کے گھروں کو توڑا جائے گا بلکہ ان کے خلاف تو میڈیا ٹرائل بھی نہیں ہوگا۔