سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کا آج انتقال ہوگیا، وہ 82 برس کے تھے، انہوں نے واجپی حکومت کے دور اقتدار میں اہم وزارت سنبھالی تھی۔
سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کافی دونوں سے علیل تھے۔ وہ بھارت کے ایک ریٹائر فوجی افسر اور سابق وزیر بھی تھے۔ وہ بی جے پی کے بانیوں میں سے ایک تھے اور پارلیمان میں سب سے طویل عرصے تک رہنے والے ارکان میں بھی شامل تھے۔
جسونت سنگھ 1980ء سے 2014ء تک رکن پارلیمان رہے، انہوں نے پانچ دفعہ راجیہ سبھا کا الیکشن 1980، 1986، 1998، 1999 اور 2004 اور چار مرتبہ لوک سبھا کا الیکشن 1990، 1991، 1996 اور 2009 میں کامیابی حاصل کی تھی۔
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر رہنما جسونت سنگھ کے انتقال پر صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند ، نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر موی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت دیگر رہنماؤں نے اظہار تعزیت کی ہے۔
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے جسونت سنگھ کی موت پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ ’’تجربہ کار فوجی، بہترین رکن پارلیمان، غیر معمولی رہنما اور دانشور جسونت سنگھ کا انتقال افسوسناک ہے، انہوں نے کئی مشکل حالات کا آسانی اور مساوات کے ساتھ سامنا کیا‘‘، انہوں نے کہا ’’ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے میری دلی تعزیت‘‘۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ جسونت سنگھ حقیقی عوامی لیڈر تھے۔ انہوں نے مختلف کرداروں میں قوم اور سماج کی خدمت کی۔ عوامی زندگی میں اپنے بہتر سلوک کے لئے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔سوگوار کنبے اور دوستوں کے تئیں میری دلی تعزیت‘‘۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جسونت سنگھ کے انتقال پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا 'جسونت سنگھ جی نے ہمارے ملک کے پہلے ایک جوان کے طور پر اور بعد میں سیاست سے وابستہ ہو کر طویل عرصے تک ملک کی خدمت کی۔
اٹل بہاری واجپئی دور حکومت میں انہوں نے اہم محکموں فنانس، دفاع اور خارجہ امور کی ذمہ داری سنبھالی، ان کے انتقال سے رنجیدہ ہوں۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کے انتقال پر سوگ میں ہوں۔ انہوں نے ایک فوجی افسر اور ایک ہنر مند سیاستداں کی حیثیت سے ملک کی شاندار خدمات انجام دیں، اپنے دونوں کرداروں میں سمجھداری سے کئی بار انہوں نے ملک کو مشکلات سے باہر نکالا، سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت‘‘۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جسونت کی موت پر اظہار تعزیر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بلند حوصلے والے شخص تھے ان کی خدمات کو بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا ۔
سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے غم کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ، 'جسونت سنگھ کی موت کی خبر سے دل غمزدہ ہے, وہ ملک کے سچے خادم تھے اور مختلف کرداروں میں انہوں نے مادر وطن کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بھی ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا، انہوں نے ٹویٹ کیا اور لکھا 'میں جسونت سنگھ جی کی موت سے غمزدہ ہوں ، ایک جانباز جنہوں نے ہماری قوم کی خدمت کی۔ سیاست ہو یا مسلح قوت۔ ان کے مداحوں اور حمایتیوں کے لئے میری تعزیت۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے سابق وزیر دفاع جسونت سنگھ کی موت پر تعزیت کرتے ہوئے لکھا ، 'ملک نے اپنے ایک انمول بیٹے کو اپنے ایک سچے اور سرشار خدمتگار جسونت سنگھ کی شکل میں کھو دیا۔ میں ایشور سے دعا کرتا ہوں کہ+ ایشور ان کی اتما کو شانتی دے اور مرحوم کے گھر والوں کو اس گہرے غم کو برداشت کرنے کی طاقت کرے۔
جسونت سنگھ بھارت کے ایک ریٹائر فوجی افسر اور سابق وزیر تھے۔ وہ برسر اقتدار پارٹی بی جے پی کے بانیوں میں سے ایک تھے اور پارلیمان میں سب سے لمبے عرصے تک رہنے والے ارکان میں بھی شامل تھے۔
جسونت سنگھ 1980ء سے 2014ء تک تقریباً تمام عرصہ کسی ایک پارلیمان کے رکن رہے، انہوں نے پانچ دفعہ راجیہ سبھا کا الیکشن 1980، 1986، 1998، 1999 اور 2004 اور چار مرتبہ لوک سبھا کا الیکشن 1990، 1991، 1996 اور 2009 میں کامیابی حاصل کی تھی۔