جمعیت علما ہند (محمود مدنی) کی طرف سے مقرر کردہ وکیل دفاع سینئر ایڈووکیٹ منندر سنگھ نے عدالت کو نشاندہی کراتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں ہے، جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ مذکورہ پاکستانی نمبر دہشت گرد جاوید بلوچی کا ہے۔ تمام شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے آخر کار پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشن سیشن جج دھرمیندر رانا نے محمد شاہد، محمد راشد، عصاب الدین، عبدالسبحان اور ارشد خان کو بردی کر دیا۔ UAPA accused in jail for 8 years got bail
پانچوں افراد پر سیکشن 120B انڈین پینل کوڈ اور یو اے پی ایکٹ سیکشن 188،3،20 عائد کیا گیا تھا اور یہ آٹھ سال سے جیل میں بند تھے۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ’آپس میں بات چیت کرنے یا پاکستانی نمبر سے بات کرنے کے لیے استعمال ہونے والے موبائل فون اور سِم کارڈ کی محض بازیابی کسی سازش کو ثابت کرنے کے لے کافی نہیں ہے۔ عدالت کے سامنے ملزم عبدالسبحانی سے متعلق وکیل استغاثہ (تحقیقاتی ایجنسیوں) نے یہ الزام عائد کیا کہ عبدالسبحانی اور ملزم عصاب الدین عرف شوکت (عبدالسبحان کی بہن کا بیٹا) 2011 میں راجستھان کے ضلع بھرت پور کے گوپال گڑھ میں فرقہ وارانہ فساد سے کافی متاثر تھے، جس میں ایک خاص برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد مارے گئے تھے۔ Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years