اردو

urdu

ETV Bharat / state

Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years: یو اے پی اے الزام میں گرفتار پانچ افراد آٹھ سال بعد بری - لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے پانچ افراد کو آٹھ سال تک جیلوں میں قید رہنے کے بعد بری کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی پاکستانی نمبر سے بات کرنے لیے موبائل فونز اور سِم کارڈ کی برآمدگی دہشت گردی کی سازش ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔ Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years

Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years: یو اے پی اے الزام میں گرفتار پانچ افراد آٹھ سال بعد بری
Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years: یو اے پی اے الزام میں گرفتار پانچ افراد آٹھ سال بعد بری

By

Published : May 11, 2022, 4:08 PM IST

جمعیت علما ہند (محمود مدنی) کی طرف سے مقرر کردہ وکیل دفاع سینئر ایڈووکیٹ منندر سنگھ نے عدالت کو نشاندہی کراتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں ہے، جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ مذکورہ پاکستانی نمبر دہشت گرد جاوید بلوچی کا ہے۔ تمام شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے آخر کار پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشن سیشن جج دھرمیندر رانا نے محمد شاہد، محمد راشد، عصاب الدین، عبدالسبحان اور ارشد خان کو بردی کر دیا۔ UAPA accused in jail for 8 years got bail

پانچوں افراد پر سیکشن 120B انڈین پینل کوڈ اور یو اے پی ایکٹ سیکشن 188،3،20 عائد کیا گیا تھا اور یہ آٹھ سال سے جیل میں بند تھے۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ’آپس میں بات چیت کرنے یا پاکستانی نمبر سے بات کرنے کے لیے استعمال ہونے والے موبائل فون اور سِم کارڈ کی محض بازیابی کسی سازش کو ثابت کرنے کے لے کافی نہیں ہے۔ عدالت کے سامنے ملزم عبدالسبحانی سے متعلق وکیل استغاثہ (تحقیقاتی ایجنسیوں) نے یہ الزام عائد کیا کہ عبدالسبحانی اور ملزم عصاب الدین عرف شوکت (عبدالسبحان کی بہن کا بیٹا) 2011 میں راجستھان کے ضلع بھرت پور کے گوپال گڑھ میں فرقہ وارانہ فساد سے کافی متاثر تھے، جس میں ایک خاص برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد مارے گئے تھے۔ Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years

یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے الزامات سے بری شاکر خلجی نے جمعیت علماء کا شکریہ ادا کیا

وکیل استغاثہ کا الزام تھا کہ عبدالسبحان کالعدم تنظیم لشکر طیبہ(ایل ای ٹی) کا رکن تھا اور مذکورہ فسادات نے اس کے جذبہ جہاد کو بھڑکایا تھا۔ تمام الزامات اور یو اے پی اے ایکٹ 18 کے مبینہ جرم کے سلسلے میں ملزمین کے خلاف ریکارڈ پر موجود ثبوتوں کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے نوٹ کیا کہ استغاثہ کے موقف میں بڑی بڑی خامیاں ہیں۔ ایسا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے جو مقدمے کی سچائی ثابت کرنے کے لے کافی ہو۔ کسی معتبر ثبوت کے بجائے صرف قیاس آرائیوں سے کام لیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی ریکارڈ کیا کہ استغاثہ جاوید بلوچی کی شناخت کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ Five Arrested in UAPA Case Acquitted After 8 Years

ABOUT THE AUTHOR

...view details