واشنگٹن ڈی سی/نئی دہلی: کانگریس رہنما راہل گاندھی ان دنوں امریکہ کے چھ روزہ دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے کہا کہ انہیں آزاد بھارت کی تاریخ میں ہتک عزت کے مقدمے میں سب سے بڑی سزا ملی ہے لوک سبھا سے ان کی نااہلی کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر گاندھی، جو امریکہ کے چھ روزہ دورے پر ہیں، نے واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل پریس کلب میں کہا کہ میں بھارت کی تاریخ میں 1947 کے بعد پہلا شخص ہوں جسے ہتک عزت کے معاملے میں سب سے بڑی سزا ملی۔ راہل گاندھی نے کہاکہ آزاد بھارت کی تاریخ میں اب تک کسی کو اتنی بڑی سزا نہیں دی گئی ہے اور وہ بھی پہلے جرم پر۔ میرا ماننا ہے کہ میں نے اڈانی پر پارلیمنٹ میں جو تقریر کی، اس کے بعد میرا معاملہ نااہلی یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں کیا ہورہا ہے۔
Rahul Gandhi in US ہتک عزت کے معاملے میں سب سے بڑی سزا مجھے ہی ملی: راہل گاندھی - Rahul Gandhi In America
واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل پریس کلب میں کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت کی تاریخ میں 1947 کے بعد میں پہلا شخص ہوں جسے ہتک عزت کے معاملے میں سب سے بڑی سزا ملی ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میرے ساتھ ایسا کچھ ہوگا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس نے مجھے ایک بہت بڑا موقع فراہم کیا ہے۔ سیاست اسی طرح کام کرتی ہے۔ بھارت جوڑو یاترا سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت میں پوری اپوزیشن جمہوری اقدار کی جنگ لڑ رہی ہے اور اسی لیے انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پریس کی آزادی اور اداروں کی خود مختاری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت میں اداروں اور پریس پر قطعی پابندی ہے۔ میں نے کنیا کماری سے کشمیر تک پورے بھارت کا سفر کیا اور لاکھوں بھارتیوں سے براہ راست بات کی، وہ مجھے خوش نہیں لگ رہے تھے۔ میرے نزدیک بھارت میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی دو اہم اور سنگین مسائل ہیں جن کے بارے میں لوگ ناراض ہیں۔ جب راہل گاندھی سے چینی تجاوزات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ چین نے ہمارے علاقے کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس نے ہماری زمین کے 1500 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر رکھا ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، چاہے وزیر اعظم نریندر مودی کی اس پر مختلف رائے ہو۔
یہ بھی پڑھیں :RG On Opposition Unity اپوزیشن متحد، انتخابی 'لین دین' پر بات چیت جاری، راہل گاندھی