مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جانب سے ملک کی مختلف ریاستوں میں دھرنے مظاہرے بھوک ہڑتال اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، کسانوں کی حمایت میں حزب اختلاف کی کئی سیاسی جماعتیں بھی کسانوں کی حمایت میں مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
دہلی میں دھرنے پر بیٹھے کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے زرعی قوانین کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سونی پت میں واقع کنڈی منیسر قومی شاہراہ کو جام کردیا، اس دوران ٹریفک کا نظام کافی متاثر رہا۔
دہلی کے ٹکری بارڈر، سنگھو بارڈر اور غازی پور بارڈر پر بھی کسانوں نے اپنی قمیض اتار کر مظاہرہ کیا۔ اس دوران پولیس نے انہیں بریکیڈس لگا کر روکنے کی کوشش بھی کی۔ وہیں دوسری جانب ملک کی دیگر ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں کسان دہلی، متھرا اور آگرہ سے دہلی میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں کی حمایت کے لیےآرہے تھے، تبھی پولیس نے انہیں روک دیا۔
پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے بریکیٹس کا استعمال کیا جس کے سبب ناراض کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف خوب جم کر مظاہرہ کیا اور موجودہ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور اس قوانین کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا۔