نئی دہلی: پارلیمنٹ میں بدھ سے شروع ہورہے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن مہنگائی، سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، ہندوستان-چین سرحد سمیت مختلف امور پر حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ یہ اجلاس گجرات اور ہماچل پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے ایک دن پہلے شروع ہو رہا ہے۔ یہ سرمائی اجلاس 29 دسمبر تک جاری رہے گا۔ 23 دنوں میں کل 17 اجلاس ہوں گے۔ حکومت اس سیشن میں 16 نئے بل پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور ایوان میں 8 زیر التوا بلوں کی منظوری دی جا سکتی ہے۔ اپوزیشن نے 23 روزہ اجلاس کے لیے مناسب وقت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ S Jaishankar address in winter session
لوک سبھا میں ایوان کے ڈپٹی لیڈر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں کل پارلیمنٹ کی لائبریری بلڈنگ میں منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن لیڈروں نے یہ تیور دکھائے۔ حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے یقین دلایا کہ حکومت ہر مسئلہ پر بحث کے لیے تیار ہے اور اس پر پارلیمانی مریادا اور نظم و ضبط کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے۔ جوشی کے علاوہ راجیہ سبھا کے لیڈر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل، پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، وی مرلی دھرن میٹنگ میں موجود تھے۔ ترنمول کانگریس کے سدیپ بندیوپادھیائے، ڈیرک اوبرائن، ڈی ایم کے کے تروچی شیوا اور ٹی آر بالو، لوک جن شکتی پارٹی کے پشوپتی پارس، وندنا چوان، نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، آسام گن پریشد کے ویریندر پرساد ویش اور سی پی آئی (ایم) کے وِنے وشرم ا شامل تھے۔