انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر راجن شرما نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں دارالحکومت دہلی میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ پچھلے کچھ دنوں سے انفیکشن کی شرح کم ہو رہی ہے لیکن آنے والے دنوں میں انفیکشن کے تئیں مزید الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔
مارچ اپریل تک کورونا ویکسین آ سکتی ہے: آئی ایم اے صدر ڈاکٹر راجن شرما نے بتایا کہ تیسری لہر میں ہم نے انفیکشن میں تیزی سے اضافہ دیکھا اور متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 دن میں 7 سے 8000 تک دیکھی گئی، جبکہ تیسری لہر کے دوران اموات کی تعداد بھی زیادہ تھی۔ اب انفیکشن کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے، منگل کو انفیکشن کی شرح 6.7 فیصد سے نیچے ریکارڈ کی گئی ہے۔
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ ہونے کے بعد ہی انفیکشن کا پتہ لگایا جاسکتا ہے، لہذا لوگوں کو آگے آکر ٹیسٹ کروانا چاہئے۔ حکومت نے دارالحکومت میں نجی لیبز میں آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی فیسوں کو 800 روپے کر دیا ہے۔
ڈاکٹر شرما نے مزید بتایا کہ نومبر میں دارالحکومت میں 1 لاکھ 83 ہزار متاثرہ افراد کی تعداد سامنے آئی تھی، وہیں 1 لاکھ 80 ہزار متاثرہ مریض بھی ٹھیک ہوگئے تھے۔ یعنی بازیابی کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے ایسی صورتحال میں لوگوں کو پیغام یہ ہے کہ وہ ماسک پہنیں، 2 گز کا فاصلہ برقرار رکھیں اور کورونا سے تحفظ کے لئے تمام ضروری ہدایات پر عمل کریں۔
اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر شرما نے کہا کہ جلد ہی یہ ویکسین لوگوں تک پہنچنے کی امید ہے۔ جس کے لئے مختلف سائنس داں کام کر رہے ہیں، ایسی صورتحال میں امید ہے کہ یہ ویکسین مارچ سے اپریل تک آسکتی ہے اور لوگوں تک پہنچ سکتی ہے، اس کے لئے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم پوری طرح تیار ہے کہ اسے لوگوں تک کیسے پہنچایا جائے گا اور اس کا ذخیرہ کیسے ہوگا۔