دہلی میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حالات بے قابو ہوتا دیکھ کر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے تمام سیاسی جماعتوں سے الزام لگانے کی بجائے کورونا سے لڑنے کی اپیل کی ہے۔ ایسے میں وزیر اعلی کی اپیل کے بعد بی جے پی کس طرح حکومت کا تعاون کرے گی۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے بی جے پی کے قومی نائب صدر شیام جاجو سے بات چیت کی ہے۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر شیام جاجو سے خصوصی گفتگو بی جے پی کے قومی نائب صدر شیام جاجو نے کہا کہ دہلی میں کورونا کی حالت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔ دہلی حکومت نے پہلے دن سے ہی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج انفیکشن بہت پھیل چکا ہے۔ حکومت دفاعی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔
شروع سے ہی مرکزی حکومت نے تمام ریاستی حکومت کو متنبہ کیا تھا اور مالی مدد بھی کی تھی۔ بی جے پی کی پالیسی ہمیشہ سے یہی رہی ہے کہ 'جہاں کام وہا ہم'۔
جہاں ریاستی حکومت یہ کام کرنے کے قابل نہیں تھی ، بی جے پی کارکنان نے صبح اور شام بھوکے لوگوں کو کھانا ، دوائیں ، علاج اور غریبوں کو کھانا مہیا کرایا ہے۔
دہلی کے اسپتالوں میں علاج کے بارے میں ، شیام جاجو نے کہا کہ پہلے دہلی حکومت کو بتانا چاہئے کہ کورونا مدت کے دوران کتنے بہاری، ہریانہ ، یوپی اور دیگر ریاستوں کے کورونا مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ اس لاک ڈاؤن میں کوئی بھی کہیں نہیں جاسکتا۔ ایسی صورتحال میں دوسرے شہروں میں بیمار پڑنے والے لوگ یہاں علاج کے لئے کیسے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے اس طرح کے بہانے بنا رہی ہے۔ اروند کیجریوال خود اپنی بیماری کا علاج کروانے بنگلور گئے تھے۔ اگر میں چنئی میں بیمار ہوں تو کیا میں وہاں علاج کروں گا یا دہلی آؤں گا؟ ہر آدمی کو جینے کا حق ہے۔ وہ کہیں بھی سفر کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کرنے کے لئے آزاد ہے۔
آخر میں ملک کے دارالحکومت میں صورتحال بہتر نہیں ہوتی ہے تو کیا لاک ڈاؤن کو دوبارہ سختی کے ساتھ نافذ کیا جائے گا؟
اس پر شیام جاجو نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت ہر سرگرمی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ وہ کسی بھی ریاست کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتا ہے۔ اگر دہلی میں ایسی صورتحال برقرار رہی تو مرکزی حکومت بہتر اقدامات اٹھائے گی۔