وزیراعظم نے پارلیمانوں کی اس اہمیت کی ستائش کی جو وہ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیتے ہیں یعنی اپنی مدت کار کے آغاز میں انہوں نے بھارت کا دورہ کرکے اس کا ثبوت دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یوروپی یونین کے ساتھ بھارت کے تعلقات مشترکہ مفادات اور جمہوری اقدا رکے تئیں مشترکہ عہد بندی پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی ٹی آئی اے کی متوازن اور جلد از جلد تکمیل حکومت کی ترجیح ہے۔
یوروپی یونین کے ساتھ علاقائی اور عالمی معاملات میں روابط کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے قریبی بین الاقوامی تعاون کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کی ترقی اور پذیرائی کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ ایک طرح کی عالمی شراکت داری ہے۔
وزیراعظم نے بھارت میں، وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ وفد ملک کے مختلف حصوں میں جائے گا جو مفید ثابت ہوگا جس میں جموں وکشمیر کا دورہ بھی شامل ہے۔ وفد کا جموں وکشمیر کا دورہ اس وفد کو جموں وکشمیر اور لداخ کی ثقافتی اور مذہبی گوناگونی کی تفہیم فراہم کریگا ساتھ ہی ساتھ وفد اس خطے میں ترقیات اور حکمرانی کی ترجیحات کو بھی بہتر طور پر سمجھ سکے گا۔