نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے آج مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا، جس میں چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ دیگر چار ریاستوں میں ایک ہی مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور سبھی ریاستوں کے نتائج 3 دسمبر کو آئیں گے۔
الیکشن کمیشن نے آج پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، میزورم، تلنگانہ اور راجستھان میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، میزروم میں 7 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کمیشن نے ان ریاستوں میں منصفانہ اور پرامن انتخابات کرانے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں جن میں ووٹر لسٹوں کا جائزہ بھی شامل ہے۔ مجموعی طور پر پانچ ریاستوں میں 1,180 سے زیادہ انتخابی مشاہدین کا تقرر کیا جا رہا ہے، انتخابی شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں کل 16.14 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان میں 8.2 کروڑ مرد ووٹر اور 7.8 کروڑ خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس بار 60.2 لاکھ نئے ووٹر پہلی بار اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 5 ریاستوں میں 679 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام 5 ریاستوں کا دورہ کیا اور تمام ریاستوں کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے علاوہ سرکاری ایجنسیوں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیے گئے ہیں۔ ہم نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ان کی تجاویز اور آراء لی۔
مزید پڑھیں: انتخابات سے قبل لبھانے والے وعدوں پر سپریم کورٹ کا نوٹس
الکیشن کمیشن کے مطابق میزورم کی میعاد دسمبر 2023 میں ختم ہو رہی ہے۔ باقی ریاستوں کی میعاد جنوری 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ ان 5 ریاستوں میں اسمبلی کی 679 سیٹیں ہیں۔ ان ریاستوں میں 16.14 کروڑ سے زیادہ ووٹرز ہیں۔ ان میں سے 8.2 کروڑ مرد اور 7.8 کروڑ خواتین ووٹرز ہیں۔ ان ریاستوں میں 60.2 لاکھ ووٹر ہیں جو پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
چھتیس گڑھ میں 90 نشستوں پر ووٹنگ
ریاست چھتیس گڑھ کی 90 نشستوں پر اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ ہوگی۔ چھتیس گڑھ اسمبلی کی میعاد 3 جنوری 2024 کو ختم ہوگی۔ ریاست میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر 2018 میں ہوئے تھے۔ کانگریس نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور بھوپیش بگھیل ریاست کے وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔