اردو

urdu

ETV Bharat / state

Grief After Reunion تقسیم ہند کے پچھتر سال بعد دو بھائیوں کی ملاقات، اب پاکستان میں بڑے بھائی کا انتقال - سِکا خان اور محمد صدیقی کی ملاقات

سنہ 1947 میں پاکستان اور بھارت کی تقسیم کے دوران دونوں بھائی سِکا خان اور محمد صدیقی ایک دوسرے سے بچھڑ گئے تھے۔ 75 سال بعد دونوں بھائیوں کی ملاقات کرتار پور راہداری میں ہوئی۔ تاہم آج اطلاع ملی ہے کہ پاکستان میں مقیم بڑے بھائی صدیقی تین روز قبل انتقال کر گئے ہیں۔ Elder brother of sika khan died in Pakistan

پاکستان میں بڑے بھائی کا انتقال
پاکستان میں بڑے بھائی کا انتقال

By

Published : Jul 7, 2023, 1:01 PM IST

دہلی: سنہ 1947 میں بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے دوران الگ ہونے والے دو بھائیوں میں سے ایک محمد صدیقی کا تین دن قبل پاکستان میں انتقال ہوگیا ہے۔ پنجاب کے ضلع بھٹنڈہ کے سِکا خان اور پاکستان کے محمد صدیقی سال 2022 میں 75 سال کی عمر میں ملاقات ہوئی جس کے بعد وہ سرخیوں میں آئے۔ اب معلوم ہوا ہے کہ تین روز قبل بڑے بھائی صدیقی پاکستان میں اپنے گاؤں میں انتقال کر گئے۔

اپنے بڑے بھائی کی موت سے غمزدہ سِکا خان اب پاکستان جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے صدیقی کے خاندان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب سِکا خان ویزا اپلائی کرنے کے لیے نئی دہلی جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سِکا خان اور محمد صدیقی سال 1947 میں بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے دوران الگ ہوگئے تھے۔

بھارت پاکستان کی تقسیم سے قبل صدیقی کے والد پاکستان میں رہتے تھے، صدیقی کی عمر تقسیم کے وقت صرف 6 سال تھی۔ سِکا اپنی ماں کے ساتھ پنجاب (بھارت) میں رہتے تھے۔ تقسیم کے بعد صدیقی پاکستان میں اپنے والد کے ساتھ رہنے لگے، جبکہ سِکا کی والدہ اپنے والد کے ساتھ رہنے کے لیے پاکستان چلی گئیں۔ ان کے والد کام کے سلسلے میں غیر منقسم پاکستان میں مقیم تھے۔

مزید پڑھیں:۔ Kartarpur Corridor: تقسیم کے وقت بچھڑے دوستوں کی 74سال بعد ملاقات

سِکا خان اور صدیقی کی ملاقات پاک بھارت تقسیم کے 75 سال بعد 2022 میں ہوئی تھی۔ ان کی دوبارہ ملاقات پاکستان میں مقیم سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے ناصر ڈھلوں کی کوششوں کی بدولت ممکن ہوا۔ دونوں بھائیوں کی ملاقات جنوری 2022 میں کرتار پور کوریڈور پر ہوئی تھی، جب سِکا نے اپنے بہن بھائیوں سے ملنے کے لیے پاکستانی سفارت خانے سے ویزا حاصل کیا تھا۔

جمعرات کو اپنے آبائی گاؤں پھولےوال میں غمزدہ سِکا نے کہا کہ میں اپنے بھائی کی لمبی عمر کی دعا کر رہا تھا لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ 79 سالہ سِکا نے کبھی شادی نہیں کی، جبکہ صدیقی کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ کم عمری میں علیحدگی کے بعد سِکا کو ہمیشہ اپنے والدین کی کمی محسوس ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details