نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ایکسائز پالیسی معاملے میں جھوٹے ثبوتوں سے عدالت کو گمراہ کر رہا ہے۔ وزیر اعلی کیجریوال نے اسمبلی احاطے میں امبیڈکر جینتی پروگرام میں حصہ لینے کے بعد آج نامہ نگاروں سے کہا کہ ای ڈی کا کہنا ہے کہ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اپنے فون توڑ دیے، جب کہ ان میں سے کئی فون ای ڈی کی تحویل میں ہیں۔ یہ سارا معاملہ جھوٹا اور من گھڑت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی لوگوں پر تشدد اور دباؤ ڈال کر ان سے جھوٹے بیانات لے رہا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا، 'ای ڈی نے منیش سسودیا کو بدنام کرنے کے لیے فون کو تباہ کرنے کی سازش کی۔ ای ڈی نے جن 14 موبائل فونز کو تباہ کرنے کی اطلاع دی ان میں سے پانچ فون ای ڈی اور سی بی آئی نے اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ دوسرے فون منیش سسودیا کے گھر پر کام کرنے والے لوگوں کے ہیں اور وہ اب بھی موجود ہیں۔ اب اس سچائی کے سامنے آنے کے بعد بی جے پی کو معافی مانگنی چاہیے۔ مجرمانہ سازش میں ای ڈی حکام کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے عدالت کو گمراہ کیا اور غلط معلومات دے کر منیش سسودیا کی ضمانت منسوخ کرائی۔
انہوں نے فرضی ای ڈی تحقیقات کے بارے میں ایک اور سچائی کو سامنے لاتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد اگر بی جے پی لیڈروں اور ترجمانوں میں کوئی اخلاقیات رہ گئی ہے تو انہیں ٹی وی چینلوں پر ہاتھ جوڑ کر ہم وطنوں سے معافی مانگنی چاہئے۔ بی جے پی کے ترجمان شور مچا رہے تھے کہ منیش سسودیا نے 14 فون تباہ کر دیے، جب کہ حقیقت کچھ اور ہے۔ منیش سسودیا کو بدنام کرنے والے افسران کو ٹی وی چینل سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنی چاہیے۔