اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی وقف بورڈ میں تقرری سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں تین افراد گرفتار

ای ڈی نے دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں تین لوگوں ذیشان حیدر، جاوید امام، داؤد نصیر کو گرفتار کیا۔ گرفتاری کے بعد تینوں کو ہفتے کے روز راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں سے عدالت نے انہیں ایک دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ Arrest in Delhi Waqf Board Case

دہلی وقف بورڈ میں تقرری سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں تین افراد گرفتار
دہلی وقف بورڈ میں تقرری سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں تین افراد گرفتار

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 12, 2023, 9:02 AM IST

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی وقف بورڈ میں کی گئی تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں ذیشان حیدر، جاوید امام، داؤد نصیر شامل ہیں۔ دراصل گرفتاری کے بعد تینوں کو آج راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں سے عدالت نے تینوں کو ایک دن کے لیے عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ اب تینوں کو اتوار کو روز ایونیو کورٹ میں ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں سے ای ڈی ان کے ریمانڈ کا مطالبہ کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ای ڈی نے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے 13 مختلف مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ امانت اللہ نے وقف بورڈ میں لوگوں کو بھرتی کرنے کے نام پر پیسہ کمایا اور اس سے اپنے ساتھیوں کے نام غیر منقولہ جائیداد حاصل کی۔ امانت اللہ نے سال 2019 میں 150 افراد کی بھرتی کی تھی۔ ان لوگوں کو گذشتہ ماہ وقف بورڈ نے نوکری سے نکال دیا تھا۔

مزید پڑھیں: Anti-Encroachment Drive: رکن اسمبلی امانت اللہ خان سمیت چھ افراد گرفتار

Delhi Waqf Board Employees دہلی وقف بورڈ کے کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا آرڈر جاری

Delhi Waqf Properties دہلی ہائی کورٹ نے وقف کی 123 جائیدادوں کو پھر سے وقف بورڈ کے حوالے کیا، امانت اللہ خان

ای ڈی کا یہ بھی الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے 2018 سے 2022 تک وقف بورڈ کے چیئرمین رہتے ہوئے بورڈ کی جائیدادوں کو لیز پر دے کر اپنے ذاتی فائدے کے لیے پیسے کمائے۔ ای ڈی کے چھاپے کے بعد امانت اللہ نے ای ڈی پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ خان نے یہ بھی کہا تھا کہ جب سی بی آئی نے 2016 میں بھرتی کیس میں ان سے تفتیش کی تو اس نے ان کے خلاف بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگایا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details