اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی سرکار کے خلاف ڈی یو کے طلبا ہائی کورٹ پہنچے - دہلی یونیورسٹی

کورونا وائرس کے پیش نظر دہلی حکومت کی جانب سے لیے جانے والے فیصلے کے خلاف دہلی یونیورسٹی کے طلبا نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔

کوروناوائرس کے پیش نظر دہلی حکومت کی جانب سے لیےجانے والے فیصلے کے خلاف دہلی یونیورسٹی کے طلبا نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی
کوروناوائرس کے پیش نظر دہلی حکومت کی جانب سے لیےجانے والے فیصلے کے خلاف دہلی یونیورسٹی کے طلبا نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی

By

Published : Jun 8, 2020, 7:45 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں ریاستی حکومت کے اس حکم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت کے فیصلے کا ان لوگوں پر خراب اثر پڑے گا، جو دہلی میں مقیم ہیں، لیکن ان کا دہلی کا کوئی دستاویزات نہیں ہے۔

واضح رہے کہ دہلی کے سرکاری اور نجی ہسپتالز میں صرف دہلی کے عوام کا ہی علاج ہو، اس حکومتی حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، یہ درخواست دہلی یونیورسٹی کے دو طلبا نے دائر کی ہے۔

خیال رہے کہ درخواست گزار اترپردیش اور بہار کے رہنے والے ہیں، ان لوگوں نے درخواست میں کہا ہے کہ دہلی حکومت کے فیصلے کا ان لوگوں پر خراب اثر پڑے گا جو دہلی میں مقیم ہیں، لیکن ان کے دہلی میں رہنے کا کوئی بھی ڈومیسائل سند نہیں ہے۔

کوروناوائرس کے پیش نظر دہلی حکومت کی جانب سے لیےجانے والے فیصلے کے خلاف دہلی یونیورسٹی کے طلبا نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی

انہوں نے مزید کہا ہے کہ دہلی حکومت کے حکم سے آئین کی دفعہ 14 اور 15 کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت کا یہ فیصلہ غیر معقول ہے اور وہ کورونا کے انفیکشن کو روک نہیں سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے دہلی میں رہنے والے افراد کو یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا، کیوں کہ یہ فیصلہ دفعہ 21 کے تحت صحت کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ دہلی حکومت کے اس فیصلے سے نجی ہسپتالز کی جانب سے بستروں کی کالا بازاری میں اضافہ ہوگا، نجی اسپتال ابھی بھی بستروں پر کالا بازاری کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ دہلی حکومت کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے سیکرٹری نے ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی کے ہسپتالز میں اضافی بستروں کی ضرورت کے پیش نظر دہلی کے تمام ہسپتالز کو صرف دہلی کے لوگوں کا ہی علاج کرنا ہے، حالانکہ اس حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرانسپلانٹیشن، اونکولوجی، نیورو سرجری، سڑک حادثے اور تیزاب حملے سے متعلق تمام مریض خواہ وہ دہلی کے ہوں یا نہ ہوں ان کا علاج کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details