مرکزی وزرات برائے شہری ہوا بازی نے 18 اکتوبر سے بغیر کسی پابندی کے گھریلو فضائی خدمات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ نیز وزارت نے تمام ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ اراکین پارلیمان کے لیے پروٹوکول پر عمل کرتے رہیں جو فضائی سفر کے دوران انہیں کچھ مراعات دیتا ہے۔
یہ پیش رفت پروٹوکول کے حوالے سے غفلت کے کچھ معاملات وزارت کے نوٹس میں آنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
وزارت نے کہا کہ پروٹوکول پر عمل کرنے کے لیے دوبارہ ہدایات جاری کی جا رہی ہیں اور تمام ایوی ایشن اسٹیک ہولڈرز کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔
وزارت نے 21 ستمبر 2021 کے ایک خط میں کہا کہ ایئر پورٹس پر اراکین پارلیمان کے حوالے سے پروٹوکول کے لیے وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تاہم ہوائی اڈوں پر اراکین پارلیمان کے حوالے سے پروٹوکول کی پیروی میں غفلت کے کچھ مسائل وزارت کے نوٹس میں آئے ہیں۔
پروٹوکول کے تحت اراکین پارلیمان کو ملک بھر کے تمام ملکی اور بین الاقوامی ایئر پورٹس پر مخصوص لاؤنج سہولیات تک رسائی حاصل ہونی چاہیے اور انہیں چائے، کافی یا پانی مفت دیا جانا چاہیے۔
ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا اور دیگر ائیر پورٹ آپریٹرز پارلیمنٹ ہاؤس کار پارکنگ کے لیے ارکان پارلیمنٹ کو جاری کردہ پاس کی بنیاد پر وی آئی پی کار پارکنگ ایریا میں ارکان پارلیمان کی گاڑیوں کی پارکنگ میں سہولت فراہم کریں۔
سابق شہری ہوا بازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے 21 نومبر 2019 کو لوک سبھا کو مطلع کیا تھا کہ تمام گھریلو نجی ہوائی اڈوں اور ایئر لائنز کو اس پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے۔
پروٹوکول کے تحت ایئر لائنز کے پاس ڈیوٹی منیجر یا سینئر اسٹاف ممبر ہونا چاہیے تاکہ اراکین پارلیمان کو ایئر پورٹ پہنچنے پر چیک ان کی رسمی کارروائی مکمل کرنے میں سہولت فراہم ہو.
پروٹوکول کے مطابق سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے تمام اہلکاروں کو مناسب تربیت دی جانی چاہیے تاکہ شناختی کارڈ یا بورڈنگ پاس کے ساتھ شناختی اسٹیکرز یا ایم پیز کی پرچی کا احترام کیا جائے اور ایم پیز کو سکیورٹی چیک کے دوران مناسب ادب اور ترجیح دی جا سکے۔