فورٹیس ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹی ٹیوٹ نوئیڈا کے چیئر مین ڈاکٹر اجے کول اور طبی ماہرین پر مشتمل ان کی مشاورت ٹیم نے ایک انتہائی نایاب قسم کی سرجری کی ہے۔ 56 سالہ عراقی مریض ہانی جاوید محمد کا مصنوعی دل (LVAD) کو ایک پیچیدہ طریقہ کار کے بعد اس وقت ہٹا دیا گیا جب اس کا اپنا دل دوبارہ کام کرنے لگا۔
مصنوعی دل نے قدرتی دل کو دھڑکایا اس سلسلے میں پہلی سرجی (یہ سرجری 2018 میں کی گئی تھی)، فورٹیس ہسپتال نوئیڈا نے بھارت میں اپنی نوعیت کے اس پہلے آپریشن کے ذریعے مریض کو نئی زندگی دی ہے۔ عراق کے کردستان سے تعلق رکھنے والے ہانی جاوید محمد جب علاج کے لیے نوئیڈا ہسپتال آئے تھے تو انہیں ٹرمینل ہارٹ فیلر کی شکایت تھی۔ انہیں سانس لینے میں بہت دشواری تھی اور وہ دوسروں کی مدد کے بغیر خود نہانے جیسی سادہ سرگرمیاں بھی نہیں کر سکتے تھے، چونکہ اس کیس میں کوئی سرجری ممکن نہیں تھی ،اس لئے ایک ڈونر کا انتظار کرتے ہوئے انہیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ دریں اثنا ان کی حالت بگڑنے لگی اور اتنے نازک ہوگئے کہ اسے زندہ رکھنے کے لیے لائف سپورٹ مشینوں پر ڈال دیا گیا۔ پھر ڈاکٹروں نے اسے LVAD یعنی (مصنوعی دل) لگانے کا فیصلہ کیا۔
مصنوعی دل نے قدرتی دل کو ڈھرکایا اجے کول چیئرمین فورٹس ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹی ٹیوٹ نوئیڈا نے کہا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈاکٹر مریض کے جسم میں ایل وی اے ڈی (LVAD) کو صحیح طریقے سے لگانے میں کامیاب رہے اور 2 ہفتوں کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا اور جب وہ فالو اپ کے لیے آئے تو جب وہ اوپر آیا تو پتہ چلا کہ ان کا ہارٹ سپورٹ سسٹم بالکل ٹھیک کام کر رہا ہے۔ پھر وہ اپنے ملک عراق واپس لوٹ گئے اور ان سے کہاکہ وہ ہر چھ ماہ بعد تحقیقات کے لیے آئیں۔ مریض کی مجموعی صحت ٹھیک تھی لیکن ڈیڑھ برس بعد اسے ڈرائی لائن انفیکشن ہوا۔ ہم نے ان کا علاج کرنے کی کوشش کی اور معمول کے چیک اپ کے دوران پتہ چلا کہ اس کا دل بالکل ٹھیک ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بالکل غیر معمولی بات ہے کہ ان کا دل مکمل طور پر ٹھیک ہو چکا تھا۔ ہم نے پمپ کی رفتار کو نمایاں طور پر کم کر دیا۔ ان کا دل ابھی تک ٹھیک کام کر رہا تھا، لیکن ہم نے پمپ کو محفوظ طریقے سے چلنے دیا۔ فالو اپ کے لیے 6 ماہ بعد آنے کو کہا۔ ہم اگلے ایک سال تک ان پر کڑی نظر رکھیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ ان کا دل بغیر کسی سہارے کے اچھا کام کرتا رہے۔
مریض سے مشاورت کے بعد مریض کے (explantation procedure) مصنوعی دل ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ عمل فورٹس ہسپتال نوئیڈا میں مکمل ہوا۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد عمل ہے جسے بھارت میں پہلی بار کامیابی کے ساتھ حتمی شکل دی گئی۔ مریض کو 5 دن کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، وہ اب ٹھیک ہے۔
عراقی مریض ہانی جاوید محمد نے کہا کہ میں فورٹس ہسپتال اور ڈاکٹر اجے کول کا مشکور ہوں جن کی کوششوں سے ہمیں نئی زندگی ملی۔ حالانکہ ہانی جاوید محمد کو اس کے لیے تقریباً 80 لاکھ روپے خرچ کرنے پڑے۔ فورٹس ہسپتال نوئیڈا کے زونل ڈائریکٹر مسٹر موہت سنگھ نے کہاکہ “مصنوعی دل مریض کے جسم سے نکالنے کا عمل بہت قابل ذکر ہے۔ یہ نوئیڈا میں پہلی بار فورٹس ہسپتال اور ڈاکٹر اجے کول کی قیادت میں ہسپتال کے ماہر امراض قلب نے 56 سالہ عراقی مریض کا کامیاب علاج کےبساتھ کیا۔
میں قلبی علوم میں سینٹر آف ایکسی لینس بنانے میں ان کی شراکت کی تعریف کرتا ہوں۔'