نئی دہلی: قومی داراحکومت دہلی میں پیش آئے دل دہلا دینے والے شردھا واکر قتل کیس میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ اس معاملے میں چھتر پور علاقے میں واقع اپیکس ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ قاتل مئی مہینے میں اپنے دائیں ہاتھ پر چاقو کے زخم کا علاج کرانے کے لیے ان کے پاس آیا تھا۔ لڑکی کو اسی ماہ قتل کیا گیا تھا۔ Girl Murdered in Love Affair in Delhi
Shraddha Walker Murder Case شردھا واکر قتل کیس میں نیا انکشاف
شردھا واکر قتل کیس میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ درحقیقت اپیکس ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ مئی کے مہینے میں ملزم ان کے پاس علاج کے لیے آیا تھا۔ اس کیس میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزم قتل کے بعد ہی ہسپتال گیا تھا۔ Doctor Revealed About Shraddha's murderer
تفتیش سے وابستہ پولیس حکام کو شبہ ہے کہ شردھا واکر (27) کی لاش کے ٹکڑے کرتے وقت ہی ملزم کے ہاتھ میں چوٹ لگی ہوگی جس کی وجہ سے وہ ہسپتال گیا تھا۔ اپیکس ہسپتال کے ڈاکٹر انل کمار نے بتایا کہ ملزم مئی مہینے میں ہاتھ پر کٹے ہوئے زخم کی وجہ سے ہسپتال آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ زخم گہرا نہیں تھا اور ہاتھ کی لکیر کی ساخت برقرار تھی۔ میں نے اس سے ہاتھ کٹنے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ پھل کاٹتے وقت اس کا ہاتھ چھری سے کٹ گیا۔ ڈاکٹر نے کہا کہ مجھے اس پر شک نہیں ہوا تھا کیونکہ اس نے (ملزم) جو دکھایا وہ ایک چھوٹا صاف چاقو تھا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر انل کمار نے مزید بتایا کہ پولیس دو دن پہلے ملزم کے ساتھ یہاں آئی تھی۔ پولیس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں نے اس کا علاج کیا ہے، جس پر میں نے اتفاق کیا۔ مجھے یاد آیا کہ جب وہ(ملزم) علاج کے لیے آیا تھا تو میں نے اس کا مزاج جارحانہ پایا۔ اس کے اندر کی بے چینی اس کے چہرے سے جھلک رہی تھی۔ ڈاکٹر انل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملزم بہت بہادر اور پُراعتماد تھا اور مجھ سے انگریزی میں بات کرتا رہا۔ اس نے مجھے بتایا کہ وہ ممبئی سے ہے اور یہاں آئی ٹی سیکٹر میں نوکری تلاش کرنے آیا ہے۔ وہ صرف انگریزی میں بات کر رہا تھا اور اس کے چہرے پر کوئی شکن نہیں تھی۔