اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی: ہندو راؤ کالج و ہسپتال کے طالب علم پر کارروائی - شمالی دہلی کی میونسپل کمشنر

شمالی دہلی کی میونسپل کمشنر ورشا جوشی نے بتایا کہ 'ہندو راؤ کالج میں ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ کے ایک طالب علم کے خلاف مبینہ طور پر عطیہ کیے ہوئے سامان کو اپنی مرضی سے تقسیم کرنے کے سبب کاروائی بھگتنی پڑ رہی ہے۔'

ہندو راؤ ہسپتال
ہندو راؤ ہسپتال

By

Published : Apr 17, 2020, 4:53 PM IST

دہلی کے ہندو راؤ کالج و ہسپتال میں یہ طالب علم ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ کی پڑھائی کر رہا تھا اور یہ ایک سینیئر ڈاکٹر سے تعلیم حاصل کر رہا تھا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'اس طالب علم نے عطیہ کیے ہوئے سامان کو دوسری جگہ منتقل کر دیا، جس کے بعد اس کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔

بدھ کے روز ہندو راؤ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کی طرف سے جاری کردہ سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کو 'ادارے کی بدنامی کرنے پر فوری طور پر ان کی خدمات سے فارغ کر دیا گیا ہے'۔

جوشی نے کہا کہ 'وہ اسپتال کے ملازم نہیں تھے لہذا انکوائری کمیٹی کا معاملہ لاگو نہیں ہوتا ہے'۔

وہ محکمہ آرتھوپیڈک کے کسی سینیئر ڈاکٹر کے تحت صرف ڈی این بی کا طالب علم تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تمام حقائق ریکارڈ پر ہیں۔

ٹویٹس کی ایک سیریز میں جوشی نے الزام لگایا کہ 'ڈی این بی کے طالب علم نے عطیہ کردہ مواد کو ڈائیورٹ کر دیا تھا جو براہ راست ڈونر ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کرکے ایچ آر ایچ کے اسٹاک میں داخل ہوا تھا جس کے بارے میں ایم ایس کے ذریعہ پہلے ہی سے بات چیت کی جا رہی تھی'۔

اس کے بعد انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اس کے بعد وہ طالب علم اپنی مرضی سے مواد خود تقسیم کرتا رہا' جو مناسب نہیں تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details