اردو

urdu

ETV Bharat / state

Devotees Came to Dargah Nizamuddin from US: درگاہ نظام الدین اولیا پر حاضری کیلئے عقیدت مند کی امریکہ سے دہلی آمد

اولیاء اللہ کی کرامات اور ان کی تعلیمات ہر کسی کو اپنا گرویدہ بنا لیتی ہیں اور لوگ ان کی عقیدت میں دور دور سے ان کے مزار پر حاضری دینے چلے آتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ دہلی میں واقع درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ پر دینے کو ملا جہاں ایک عقیدت مند امریکہ سے درگاہ پر حاضری دینے آیا۔ Hazrat Nizamuddin Aulia Dargah

درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ
درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ

By

Published : May 28, 2022, 5:43 PM IST

نئی دہلی:دہلی میں واقع عالمی شہرت یافتہ درگاہ نظام الدین اولیاء پر ملک کے کونے کونے سے عقیدت مند آتے ہیں لیکن اس بار امریکہ سے آنے والے مائیکل کی یہاں آمد کی کہانی کافی دلچسپ ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکل نے کچھ برس قبل ایک خواب دیکھا تھا جس میں انہیں ایک دروازہ کُھلتا ہوا نظر آتا ہے۔ مائیکل اس جگہ کو درگاہ حضرت نظام الدین کے آستانے جیسا بتاتے ہیں۔ اس کے بعد مائیکل دہلی میں مقیم ہیں اور اب وہ ہفتہ میں چار بار درگاہ حضرت نظام الدین میں حاضری دینے آتے ہیں۔ Miracles of Aulia

امریکہ سے درگاہ نظام الدین آیا عقیدت مند

یوں تو محبوب الہی کی درگاہ پر ہزاروں زائرین روزانہ ملک و بیرون ملک سے عقیدت کے پھول نچھاور کرنے حضرت نظام الدین کے دربار میں پیش ہوتے ہیں، تاہم ایک شخص ایسا بھی ہے جو اس دربار میں امریکہ کے لاس اینجلس شہر سے حاضری دینے آیا ہے۔ اس شخص کا نام مائیکل ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مائیکل سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ سنہ 1993 میں پہلی مرتبہ درگاہ نظام الدین کے دربار میں حاضر ہوئے تھے۔ چونکہ امریکہ میں کوئی درگاہ نہیں ہے، اس لیے انہوں نے دہلی کا سفر کیا جب وہ یہاں آئے تو انہیں محسوس ہوا کہ حضرت نظام الدین اولیاء ان سے خطاب کر رہے ہیں۔ مائیکل بتاتے ہیں کہ انہیں درگاہ میں جو سکون ملتا ہے وہ ان کی روح کو تسکین دیتا ہے۔ اسی سکون کی تلاش میں انہوں نے امریکہ سے دہلی تک کا سفر کیا اور اسی لیے ہفتہ میں تین سے چار بار درگاہ حضرت نظام الدین میں حاضری دینے آتے ہیں۔

درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ

مائیکل نے کہا کہ صوفی سَنتوں نے ہمیشہ محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔ درگاہوں سے کبھی بھی نفرت کی بات نہیں کی گئی تاہم آج کل بھارت میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایسے وقت میں لوگوں کو صوفی سَنتوں کے پیغامات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details