اردو

urdu

ETV Bharat / state

'حراستی مراکز سے معیشت پر بوجھ پڑے گا' - آسام

مسلم مجلس مشاورت نے این آر سی چیلنجز اور مسائل کے عنوان سے ایک سیمینار کا اہتمام کیا جس میں مجلس کے صدر نوید حامد کے علاوہ مشہور سماجی کارکن عبدالرشید آگوان اور مجلس کے سکریٹری انعام الرحمان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد

By

Published : Sep 15, 2019, 7:56 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 6:08 PM IST

ریاست آسام میں این آر سی میں ناموں کے اندراج سے محروم تقریباً 19 لاکھ لوگوں کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ 'آسام کے غریب طبقے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ ان افراد کو شہریت کے دستاویزات بنوانے کے لیے سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔'

مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد ، ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ 'شہریت ثابت کرنا ایسا کھیل بنتا جارہا ہے جو صرف غریبوں کے لیے درد سر ہے، مزدور طبقہ جو روزانہ کماتا ہے اور کھاتا ہے وہ کیا کرے گا۔'

نوید حامد نے کہا کہ 'این آر سی کی وکالت کرنے والوں اور اس پر سیاست کرنے والوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ غریبوں کے خلاف ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'آسام میں حراستی مراکز کا تعمیری کام زور و شور سے جاری ہے اور ان حراستی مراکز کی تعمیر پر آنے والے مصارف سے معیشت پر دباؤ پڑے گا۔'

نوید حامد نے مزید کہا کہ 'مرکزی حکومت کے ذریعہ این آر سی اور شہریت قانون صرف نفرت کا ایک کھیل ہے۔'

Last Updated : Sep 30, 2019, 6:08 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details