نئی دہلی: جنتر منتر سے حراست میں لیے گئے پہلوان بجرنگ پونیا کو دہلی پولیس نے اتوار کی رات تقریباً 12 بجے مشرقی دہلی کے میور وہار تھانے سے رہا کر دیا۔ پولیس حراست سے رہا ہونے کے بعد بجرنگ پونیا نے کہا کہ انصاف ملنے تک گھر جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ریسلرز سے ملاقات کے بعد آگے کیا کرنا ہے ہم سب مل کر فیصلہ کریں گے۔ اس سے قبل ساکشی ملک، سنگیتا پھوگاٹ اور ونیش پھوگاٹ کو کئی گھنٹے کی حراست کے بعد پہلے ہی رہا کر دیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی موجودگی پر بجرنگ پونیا نے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایک ملزم نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کی۔ بتا دیں کہ اتوار کی دوپہر بجرنگ پونیا کو دہلی پولیس نے جنتر منتر سے اپنی تحویل میں لے کر میور وہار تھانے میں رکھا تھا۔ تمام پہلوان نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کر رہے تھے اسی دوران انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
Wrestlers Protest بجرنگ پونیا کو دیر رات رہا کیا گیا - دہلی اردو نیوز
جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے سے قبل ہی حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ساکشی ملک، سنگیتا پھوگاٹ اور ونیش پھوگاٹ کو پہلے رہا کردیا گیا تھا جبکہ بجرنگ پونیا کو دیر رات رہا کیا گیا۔
بجرنگ پونیا نے کہا کہ ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں 7 دن لگے اور کھلاڑیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں 7 گھنٹے بھی نہیں لگے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ بجرنگ پونیا اپنی ساتھی خواتین پہلوانوں کے ساتھ جنتر منتر پر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جنسی ہراسانی کے ملزم برج بھوشن سنگھ کو گرفتار کیا جائے۔ ان مطالبات کو لے کر اتوار کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے سامنے مہیلا مہاپنچایت کا انعقاد ہونا تھا، لیکن دہلی پولیس نے اس مہاپنچایت کی اجازت نہیں دی اور مہاپنچایت کے انعقاد پر بضد لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں :Wrestlers Protest نئے پارلیمنٹ ہاؤس جا رہے پہلوانوں کو حراست میں لیا گیا