نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی آبادی والے جامعہ نگر اوکھلا میں دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی گزشتہ دو روز سے جاری کئی عمارتوں میں انہدامی کارروائی سے علاقے کے لوگوں کو سنگین مشکلات سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں انہدامی کارروائی کے دوران کل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بٹلہ ہاوس بس اسٹینڈ سے لیکر شاہین باغ ٹھوکر نمبر 6 تک کا ایک طرف کا راستہ بند رہا اور پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا، جس کی وجہ سے اسکول آنے جانے والے بچوں، عورتوں ، مریضوں اور بیمار لوگوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح آج دوسرے روز کی انہدامی کارروائی کے دوران بھی اس روٹ کو ایک طرف سے بند کردیا گیا ہے، جس کے سبب علاقے کے لوگوں کو آج بھی انہیں ٹریفک کی مصیبتوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔AAP Leader On Demolition In Okhla
علاقے کے کونسلر واجد خان نے ایم سی ڈی کی انہدامی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزم لگایا کہ جامعہ نگر علاقے کو بدنام کرنے کے مقصد سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے اشارے پر یہ انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہدامی کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کردی گئی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو اس کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے کے جمہوری حق سے بھی محروم کردیا جائے۔
واجد خان نے کہا کہ ایم سی ڈی کی نظر میں اگر کوئی ناجائز تعمیرات ہو رہی ہے تو اس کی انکوائری کرانے کے بعد باقاعدہ نوٹس دیکر انہدامی کارروائی کو انجام دیا جانا چاہئے ۔ بغیر کسی نوٹس کے بھاری پولیس فورس کے ساتھ طاقت کے زور پر اور پورے علاقے کا راستہ روک کر عوام کو پریشانی میں ڈالناسراسر غلط ہے۔