ڈی ایم کے رکن تروچی شیوا نے وقفہ صفر کے دوران یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'انڈین ریلوے کی نجکاری کی شروعات ہوگئی ہے۔ اگلے کچھ برسوں میں انڈین ریلوے کی حالت سرکاری ایئرلائن کمپنی ایئر انڈیا جیسی ہوجائےگی اور پھر اس کی مکمل طورپر نجکاری کردی جائےگی۔'
نجی ٹرینوں کی آمدو رفت کے لئے ریگولیٹری کا مطالبہ
ملک میں 110 سے زیادہ نجی ٹرینوں کی آمدو رفت کے منصوبے کے پیش نظر جمعہ کو راجیہ سبھا میں ان ٹرینوں کے لئے ریگولیٹری بنائے جانے کا مطالبہ کیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ 'انڈین ریلوے دنیا کا سب سے بڑا سنگل ریلوے نیٹ ورک ہے لیکن اب نجی ٹرینوں کے آپریشن کے ذریعہ اس کی نجکاری شروع کی گئی ہے۔ نجی ٹرینوں کی آمدو رفت کا انتظام کرنے والے لوگوں کو بھی حکومت ہی تنخواہ بھتہ دے گی جبکہ اس انتظام کے ذمہ دار لوگ اس کا اونچا کرایا طے کررہےہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'نجی شعبہ کی ٹرین امیروں کےلئے اور سرکاری ٹرین غریبوں کے لئے ہو جائے کیونکہ نجی ٹرنیوں کا کرایا بہت زیادہ ہے۔ ان ٹرینوں کے آپریشن کےلئے ریگولیٹری بنائے جانے کی ضرورت ہے جو کرائے کے ساتھ ہی سبھی ضروری باتوں پر توجہ دے سکے۔'