دہلی:دہلی ہائی کورٹ کے حکمنامہ کے بعد برسوں سے قابضین کے تصرف میں چلی آرہی کروڑوں روپے کی وقف جائداد کو پولیس فورس، وقف ملازمین اور انتظامی عملہ کی نگرانی میں قابضین سے پر امن طور پر خالی کرا لیا گیا۔ حالانکہ وقف جائداد کو خالی کرانے گئی وقف ٹیم کو قابضین کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا جس کے بعد پولیس نے سختی کا مظاہرہ کیا جس کے سبب قابضین کو مجبوراً وقف املاک کو خالی کرنا پڑا۔
نمائندے کے مطابق مہرولی علاقے میں وقف پراپرٹی میونسپل نمبر 1068 وارڈ نمبر 1 خسرہ نمبر 1665 (جدید خسرہ نمبر1151/3) کل رقبہ تقریبا 425 اسکوائر یارڈ گزٹ مؤرخہ30-12-1976 کے مطابق گزٹ نوٹیفائی وقف جائداد ہے اور قبرستان کی اراضی ہے۔ وقف کی اس قیمتی زمین پر کئی برسوں سے مہوش عادل زوجہ محمد عادل، محمد عادل ولد محمد رضی اور افروز النساء زوجہ محمد رضی نے ناجائز طور پر قبضہ کیا ہوا تھا اور وقف بورڈ کو کرایہ کی ادائیگی بھی بند کر دی تھی جن کے خلاف وقف ایکٹ کے مطابق 54 کی کارروائی کرکے جگہ خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے گئے جنہیں انہوں نے وقف ٹربیونل میں چیلنج کر دیا جہاں سے شکست کے بعد ان قابضین نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا اور ایک طویل قانونی لڑائی کے بعد بالآخر 15 دسمبر 2021 اور 22 فروری 2022 کو دہلی ہائی کورٹ نے قابضین کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے وقف جائداد خالی کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد بھی معاملہ قانونی داؤ پیچ میں الجھا رہا اور 16جون 2023 کو ایس ڈی ایم مہرولی کے یہاں سے قابضین کے خلاف قبرستان کی اراضی کو خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے گئے اور اس کے بعد بھی جب قابضین نے جگہ خالی نہیں کی تو 24 ستمبر کی صبح 9 بجے پولیس فورس کی موجودگی میں قبضہ ہٹاؤ مہم چلائی گئی اور کروڑوں روپے کی وقف جائداد کو پر امن طور پر قابضین کے قبضہ سے خالی کرا لیا گیا۔
وقف بورڈ سے ملی تفصیل کے مطابق بورڈ کے سی ای او ڈاکٹر محمد ریحان رضا کی ہدایت پر وقف بورڈ کے کارکنان مہرولی پر پہنچ گئے وہاں موجود قابضین کی بھاری مخالفت کے باوجود پولیس فورس اور انتظامی عملہ کے ساتھ ملکر انہوں نے وقف جائداد کو قابضین سے خالی کرایا اور تالا لگاکر سیل کر دیا۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق مہرولی وارڈ نمبر 1 میں میونسپل نمبر 1068 وارڈ نمبر 1خسرہ نمبر1665 (جدید خسرہ نمبر1151/3) کل رقبہ تقریبا 425 اسکوائر یارڈ پر رضی اپارٹمنٹ، پہلوان ڈھابہ، النثار ہوٹل بلڈنگ اور لاجواب بریانی کے نام سے وقف کی زمین پر کئی منزلہ اپارٹمنٹ بنے ہوئے ہیں اور ان اپارٹمنٹ پر موجود قابضین نے برسوں سے وقف بورڈ کو کرایہ دینا بھی بند کر دیا تھا جس کے بعد ان سب کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی اور ایک طویل عرصہ کے بعد دہلی وقف بورڈ ان قابضین سے کروڑوں روپے کی قیمتی اراضی خالی کرانے میں کامیاب ہوا۔