اردو

urdu

ETV Bharat / state

Imams and Muezzins Salaries دہلی وقف بورڈ کے أئمہ و مؤذنین کو پانچ ماہ کا اعزازیہ دینے کا اعلان

دہلی وقف بورڈ کے أئمہ و مؤذنین کو 5 ماہ کا اعزازیہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں دہلی حکومت کے فائنانس ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ خط جاری کیا گیا ہے۔ جاری کیے گیے اس خط میں کچھ شرائط بھی لکھی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔ Delhi Waqf Board announces Honorarium

Delhi Waqf Board announces 5 months honorarium to Imams and Muezzins
Delhi Waqf Board announces 5 months honorarium to Imams and Muezzins

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 6, 2023, 5:23 PM IST

نئی دہلی:دارالحکومت دہلی کے وقف بورڈ سے منسلک أئمہ و موذنین کو گزشتہ 15 ماہ سے اعزازیہ نہیں دیا گیا۔ جس کے سبب أئمہ و موذنین سڑکوں پر اپنا احتجاج درج کراتے رہے ہیں گزشتہ دنوں کچھ أئمہ و موذنین دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وجے کمار سکسینہ کے پاس بھی اپنی پریشانی لیکر پہنچے تھے۔ کچھ أئمہ و موذنین نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا تھا تاہم اب ان کے لیے ایک راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ دراصل دہلی حکومت کے فائنانس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے أئمہ و موذنین کے 5 ماہ کا اعزازیہ جاری کیا گیا ہے۔ آج دہلی سرکار کے فائنانس ڈپارٹمنٹ کی جانب دہلی وقف بورڈ کے أئمہ و موذنین کے لیے دو کروڑ تیرہ لاکھ ستر ہزار روپے عام مد میں جاری کیے گئے ہیں۔ جس میں سے 185 وقف اماموں کو ایک کروڑ 66 لاکھ 50 ہزار روپے اور 59 مؤذنین کے لیے 47 لاکھ 20 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ یہ اعزازیہ سال 2023 میں اپریل ماہ سے اگست تک کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Delhi Waqf Board Imams دہلی وقف بورڈ کے ائمہ و مؤذنین کو جلد مل سکتا ہے مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ

دہلی حکومت کے فائنانس ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ جاری کیے گیے اس خط میں کچھ شرائط بھی لکھی ہیں جو اس طرح ہیں:۔

1) دہلی وقف بورڈ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ گرانٹس ان ایڈ سے ہونے والے تمام اخراجات 07.04.2014 کے حکم نامے کے ذریعہ دہلی کے محکمۂ محصولات، جی این سی ٹی کے ذریعہ جاری کردہ 'معاون کے پیٹرن' کے مطابق ہوں۔

2. دہلی وقف بورڈ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بورڈ کے انتظامی کنٹرول میں وقف اماموں اور وقف مؤذن کو اعزازیہ کی ادائیگی، ECS/RTGS/NEFT کے ذریعہ آدھار سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں تقسیم کی جائے۔

3. یہ گرانٹ دہلی وقف بورڈ کو جاری کیا جاتا ہے، مزید مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ:

گرانٹی گرانٹس ان ایڈ کو اس مقصد کے لیے سختی سے استعمال کرے گا جس کے لیے اسے منظور کیا گیا ہے۔ خاص طور پر یہ پیٹرن آف اسسٹنس کی شق 2(c) پر عمل کرے گا، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ "چیئرمین/سی ای او تمام ضابطہ اخلاقیات، جی ایف آر، گرانٹ کی شرائط و ضوابط اور حکومت کی ہدایات اور مشورے کے سخت مشاہدے کے ذمہ دار ہوں گے۔ اسے گرانٹ کو صرف مخصوص اور منظور شدہ اخراجات کے لیے استعمال کرنا ہوگا اور وہ ذاتی طور پر انحراف کا ذمہ دار ہوگا۔ منظور شدہ گرانٹ کو کسی نئے عہدے کی تنخواہ کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ اگر دہلی وقف بورڈ وقت پر مطلوبہ معلومات/دستاویزات فراہم نہیں کرتا ہے یا اس نے مذکورہ قواعد/ہدایات وغیرہ کی خلاف ورزی کی ہے تو دہلی وقف بورڈ خود ذمہ دار ہو گا۔

گرانٹی جی ایف آر کے مطابق جاری ہونے والی گرانٹ کے لیے علیحدہ رجسٹر رکھے گا۔

دہلی وقف بورڈ مجاز اتھارٹی محکمۂ مالیات، جی این سی ٹی ڈی کی منظوری کے بغیر اماموں اور موذنین کے لیے موجودہ اعزازیہ پر نظر ثانی نہیں کرے گا۔

دہلی وقف بورڈ اس عمل کے لیے ایک سرٹیفکیٹ پیش کرے گا کہ گرانٹی دینے والے ادارے کو اسی مقصد کے لیے مرکزی حکومت/جی این سی ٹی یا کسی حکومت سے G.L.A کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔ دہلی وقف بورڈ کو جاری کردہ گرانٹ کو اس مقصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا، جس کے لیے یہ گرانٹ دہلی کے GNCT کی پیشگی منظوری کے بغیر منظور کی گئی ہے۔ جی گرانٹس کے اکاؤنٹس اس موضوع پر GFR 2017 کی دفعات کے تابع ہوں گے جس میں ترمیم کی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details