اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mushaira Jashn E Jamuriat in Delhi دہلی اردو اکاڈمی کی جانب سے مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد

اردو اکاڈمی دہلی کی جانب سے حسب روایت مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد ایوان غالب میں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر مہمانوں کو گلدستہ پیش کرکے استقبال کیا گیا جب کہ شمع روشن کرکے مشاعرے کا باضابطہ آغاز ہوا۔ Mushaira Jashn E Jamhuriat In Delhi

By

Published : Feb 1, 2023, 12:34 PM IST

دہلی اردو اکاڈمی کی جانب سے مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد
دہلی اردو اکاڈمی کی جانب سے مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد

دہلی اردو اکاڈمی کی جانب سے مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد

نئی دہلی: مشاعرے کی صدارت سینئر شاعر اظہر عنایتی نے کی۔ نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دیے جبکہ افتتاحی پروگرام کی نظامت اطہر سعید نے کی۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے دہلی کے وزیر برائے خوراک و رسد عمران حسین نے شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی مشاعرہ ہے اور یہاں مدعو شعراء عالمی شہرت یافتہ ہیں جن کا ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی ڈنکا بجتا ہے۔ مشاعرے ہماری تہذیب و ثقافت کی نمائندگی کے ساتھ ساتھ اتحاد و اتفاق کا پیغام دیتے ہیں۔

اردو اکاڈمی کے وائس چیئرمین حاجی تاج محمد نے استقبالیہ کلمات میں تمام شعراء کرام اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی کی سرپرستی کے سبب ہم مستقل آگے بڑھ رہے ہیں۔اس نوعیت کے پروگرام کا انعقاد ممکن ہو پا رہا ہے۔ اردو اکاڈمی دہلی کے سیکریٹری محمد احسن عابد نے خیر مقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی اور روایتی مشاعرہ ہے۔ یہ مشاعرہ بنیادی طور پر لال قلعہ کے مشاعرے کی ایک کڑی ہے۔ ہم نے اس سال مختلف مقامات پر مشاعرہ جشن جمہوریت منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں ایک مشاعرہ 3 فروری کو انڈیا اسلامی کلچر سنٹر میں منعقد ہوگا بقیہ مشاعروں کی تاریخ اور مقام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

مشاعرے میں مدعو شعرائے کرام میں منظر بھوپالی، جوہر کانپوری، شکیل اعظمی، مدن موہن دانش، پاپولر میرٹھی، اقبال اشہر، حامد بھساولی، شرف نانپاروی، شبینہ ادیب اور علینہ عترت نے اپنا کلام پیش کیا قارئین کے لیے شعرائے کرام کے منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔

بہت خراب ہے ماحول اس زمانے کا
نکلیں گھر سے تو ماں باپ کی دعا لے کر
( منظر بھوپالی)

یہ کس کا شہر تھا بازار تو بہت تھے وہاں
مگر کفن کے علاوہ کچھ اور تھا ہی نہیں
(معین شاداب)


وطن پر مٹنا تو ہے نیک کام اپنے لیے
میرے نبی نے کہا ہے وطن سے عشق کرو
(جوہر کانپوری)

اب تو بدنامی سے شہرت کا وہ رشتہ ہے کہ لوگ
ننگے ہو جاتے ہیں اخبار میں رہنے کے لیے
( شکیل اعظمی)

خاموشی کو مری دعا سمجھو
اور جو بول دوں ہوا سمجھو
(مدن موہن دانش)

ایک بیوی کئی سالے ہیں خدا خیر کرے
کھال سب کھینچنے والے ہیں خدا خیر کرے
(پاپولر میرٹھی)

حوصلہ رکھو رات بیتے گی
دیکھنا روشنی ہی جیتے گی
(اقبال اشہر)

عاصی سے خوش نہیں ہے ولی سے بھی خوش نہیں
یہ کون شخص ہے جو کسی سے بھی خوش نہیں
(حامد بھساولی)

لبوں سے پھول کھلانے کا سلسلہ رکھنا
کسی نے کاپتے ہونٹوں سے التجا کی ہے
(شرف نانپاروی)

کلی سے کھلواڑ کر رہی تھی ہوا
دل کو تیرا خیال آیا کیوں
(علینہ عترت)

بکھر جائیں تو ہندو سکھ مسلماں
جو مل جائے تو ہم ہندوستان ہیں
(اظہر عنایتی)

مزید پڑھیں:Mushaira عبارت پبلیکیشن میں کمیل رضوی کے اعزاز میں شعری نشست

ABOUT THE AUTHOR

...view details