اردو

urdu

ETV Bharat / state

'میرے شوہر حیات ہوتے تو بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے'

اگر آج میرے شوہر حیات ہوتے تو وہ اپنے بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے لیکن ان کے جانے کے بعد میرے بچوں کو دودھ بھی میسر نہیں ہوا۔ مذکورہ باتیں مرحوم جمال الدین کی اہلیہ نے کہی۔

delhi riots victims expressed his grief on one year completed riots
'میرے شوہر حیات ہوتے تو بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے'

By

Published : Feb 24, 2021, 9:46 PM IST

دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں ایک برس قبل جس طرح سے فرقہ وارانہ فسادات ہوئے وہ لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں۔ ایسے کچھ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے عزیزوں کو ان فسادات کے دوران کھو دیا۔

دیکھیں ویڈیو

اس دوران ان سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی، جس میں اپنا درد بیان کرتے ہوئے مرحوم جمال الدین کی اہلیہ نے کہا کہ، 'کیا ہم انسان نہیں ہیں ؟ یا اگر ہم مسلمان ہیں تو کیا ہم نے پاکستان میں جنم لیا ہے جو ہمارے ساتھ ملک کی دار الحکومت دہلی میں ایسا سلوک کیا گیا۔'

شیو وہار میں رہنے والے جمال الدین کی موت 27 فروری کی شام فسادیوں کے ذریعے کی گئی، اب ان کی بیوی اور 4 بچے ہیں جو بے سہارا ہیں۔

دہلی فساد متاثرین

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے جمال الدین کی بیوی رو پڑی ان کا کہنا تھا کہ، 'سرکار نے جو معاوضہ دیا ہے وہ ان کے شوہر کی کمی پوری نہیں کر سکتا۔'

دہلی فساد کے ایک برس مکمل

انہوں نے مزید کہا کہ، 'اگر آج ان کے شوہر حیات ہوتے تو وہ اپنے بچوں کے لیے بہت کچھ کرتے لیکن ان کے جانے کے بعد میرے بچوں کو دودھ بھی میسر نہیں ہوا۔'

اپنے دو نوجوان لڑکے عامر اور ہاشم کو دہلی فسادات میں کھونے والی ان کی ماں بتاتی ہیں کہ، 'ایک برس گزر جانے کے بعد بھی انہیں انصاف نہیں ملا۔ ان کے دونوں بیٹوں کو کردم پوری کی پلیہ پر مار دیا گیا تھا۔'

مرحوم فیضان کے بھائی

مزید پڑھیں:

دہلی فسادات: ایک برس بعد بھی مظلومین انصاف و معاوضہ سے محروم

دہلی پولیس اپنے ڈنڈے کے زور پر جن گن من گانے کو کہنے والی ویڈیو خوب وائرل تھی اس میں فیضان نام کے نوجوان کی موت ہو گئی تھی، لیکن ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ پولیس پر سے اب تو بھروسہ ہی اٹھ گیا کیونکہ ایک برس گزر جانے کے باوجود پولیس نے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details