اردو

urdu

ETV Bharat / state

Delhi Riots Case دہلی فساد معاملہ، جیل میں بند عمر خالد کے ایک ہزار دن مکمل - دہلی کی خبر

جے این یو کے سابق طالب علم رہنما اور سماجی کارکن عمر خالد نے دہلی فسادات معاملے میں جیل میں بند رہتے ہوئے 1000 مکمل کر لیے ہیں۔ 2 سال 8 ماہ کی اس طویل مدت کے دوران عمر خالد کو اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے صرف ایک بار سات دن کے لیے جیل سے باہر آنے کی اجازت دی گئی۔

Umar Khalid
Umar Khalid

By

Published : Jun 10, 2023, 7:54 AM IST

نئی دہلی:جے این یو کے سابق طالب علم رہنما اور معروف سماجی کارکن عمر خالد نے 9 جون 2023 کو جیل میں 1000 دن مکمل کر لیے۔ عمر کو دہلی پولیس نے 13 ستمبر 2020 کو 2020 کے دہلی فسادات کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ عمر کو یو اے پی اے، آرمس ایکٹ سمیت کئی مقدمات کا سامنا ہے۔ 3 دسمبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ نے عمر کو ایف آئی آر نمبر 101/2020 میں ضمانت دے دی، جو دہلی فسادات سے متعلق ایک مقدمہ ہے، لیکن وہ جیل سے باہر نہیں نکل سکے کیونکہ ان کے خلاف ایک اور ایف آئی آر نمبر 59 میں UAPA کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ /2020۔ 35 سالہ عمر خالد ان 18 لوگوں میں شامل ہیں جنہیں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کی وجہ سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ دہلی پولیس نے ان لوگوں پر احتجاج کے نام پر فسادات بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔ عمر کے ساتھ ہی یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے بانی خالد سیفی کو بھی 3 دسمبر کو ضمانت مل گئی تھی لیکن وہ ابھی تک جیل میں ہیں۔

عمر خالد کے ساتھیوں اور دیگر کئی نامور لوگوں نے 9 جون کو پریس کلب آف انڈیا دہلی میں عمر خالد کے 1000 دن مکمل ہونے کے موقعے پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا اور عمر کی رہائی کا مطالبہ مطالبہ کیا۔ اس میں عمر کے والد قاسم رسول الیاس، صحافی رویش کمار نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت کے طرز عمل کو نشانہ بنایا۔ اس موقع پر معروف صحافی رویش کمار نے کہا کہ پہلے تشددد کرنے والوں کو بچانے کا کام کیا جاتا تھا مگر اب موجودہ دور میں تشدد کرنے کے لیے قانون بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا موجودہ دور میں بڑے پیمانے پر سماجی کارکنان اور بے قصور لوگوں کو پھنسایا جا رہا ہے اور شہری آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عمر خالد کے ساتھ ہو رہی ناانصافیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی ضمانت میں ہو رہی تاخیر کا مسئلہ بھی اٹھایا۔

مزید پڑھیں: 2020 Delhi Riots دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عمر خالد باعزت بری

قابل ذکر ہے کہ عمر خالد اور ان جیسے تمام سیاسی قیدیوں کا کیس انصاف ملنے میں تاخیر کو ظاہر کرتا ہے۔ 2 سال 8 ماہ اور 24 دن کے عرصے میں عمر کو صرف ایک بار 7 دن کے لیے باہر آنے کی اجازت دی گئی، وہ بھی اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے۔ واضح رہے کہ 23 سے 25 فروری 2020 تک دہلی کے فسادات میں شمال مشرقی دہلی میں 53 لوگ مارے گئے جن میں سے دو تہائی سے زیادہ مسلمان تھے۔ دہلی پولیس نے جن 18 لوگوں کو اس کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لیا ہے، ان میں سے 16 مسلمان ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details